نئی دہلی (جنگ نیوز ) بھارت میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ موسمی تبد یلیوں کے باعث سنگین ہوگیا ہے ۔ جبکہ بھارت کی زراعتی مارکیٹ دنیا کی بڑی کنٹرول منڈی ہے ۔ جبکہ گلو بل وارمنگ اور موسمی تبد یلی نے دنیا بھر میں زراعت کو نئی صورت دینا شروع کردی ہے ۔ بھارت جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا گنجان آباد تر ین ملک ہے ۔ موسمی کی انتہا اور قیمتوں پر حکومتی کنٹرول کے باعث وہاں غذائی مسائل فوری حل طلب ہیں ۔ بھارت غذائی اجناس کا ایک بڑا برآمد کندہ ہے ۔ لیکن پالیسیوں نے فوڈ سیکورٹی کو مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ گزشتہ دسمبر میں بھارت نے مارچ 2024ء تک پیاز کی بر آمد پر پابندی لگائی جس کا مقصود پہلے ملکی ضروریات کو پور کرنا اور قیمتوں پر قابو پانا ہے ۔ جبکہ ڈیڑھ سال قبل ہی سے چاول، گندم اور شکر کی بر آمد اس سے قبل ہی روکی جا چکی تھی ۔ بھارت شکر اور پیاز کے بڑے برآمد کندگان میں شمار ہوتا ہے ۔ تھائی لینڈ اور ویت نام جو چاول کی پیدوار کے دو بڑے ممالک ہیں ۔ وہاں قیمتوں میں بالتر تیب 14 اور 22 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ بھارت کی چاول برآمد پر پابندی کے بعد ملائیشیاء نے قیمتوں پر قابو پانے کےلیے اقدامات کیے ۔ موسمی تبد یلی نے بھارت کی غذائی فراہمی پر مسائل پیدا کیے ہیں ۔ بھارت کی وزارت زراعت کے تخمینے کے مطابق پیشگی اقدامات نہ ہوئے تو بھارت میں چاول کی پیدوار میں 20فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے ۔جبکہ ملکی زرعی پالیسیاں بھی مسائل کھڑی کرتی ہیں ۔ جسکو بھارتی حکومت نے کھاد ، بجلی اور ٹرانسپورٹ کےلیے کسانوں کو سبسڈیز دی ہیں ۔