پاکستان میں الیکشن کے دوران بڑے شہروں میں خاص مقابلے دیکھنے میں آتے ہیں۔
کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں الیکشن کے ہمیشہ ہی بڑے اور کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو ملے ہیں۔
ان شہروں سے اکثر خواتین بھی میدان میں آئیں اور کامیاب ہوئیں۔
1970ء سے 2023ء تک لاہور سے متعدد خواتین سیاستداں ایم این اے منتخب ہوئیں، جن میں بے نظیر بھٹو، بیگم کلثوم نواز، ثمینہ گھرکی، شازیہ مبشر اور شائستہ پرویز ملک شامل ہیں۔
سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو 1988ء میں لاہور سے منتخب ہونے والی پہلی خاتونِ رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) بنیں جبکہ بیگم فرحت رفیق 1985ء کے عام انتخابات میں لاہور سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون رکنِ صوبائی اسمبلی تھیں۔
لاہور سے عام انتخابات میں منتخب ہونے والی پہلی خاتون فرحت رفیق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی والدہ تھیں، جو 1985ء کے غیر جماعتی انتخابات میں ایم پی اے منتخب ہوئیں۔
اب اگر لاہور سے قومی اسمبلی کی پہلی نشست جیتنے والی خاتون کی بات کریں تو بے نظیر بھٹو نے 1988ء میں این اے 94 سے کامیابی حاصل کی تھی اور انہوں نے میاں عمر حیات کو شکست دی تھی۔
علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی ثمینہ خالد گھرکی واحد خاتون ہیں جنہوں نے لاہور سے لگاتار دو مرتبہ 2002ء اور 2008ء میں قومی اسمبلی کے انتخابات جیتے۔
دوسری جانب بیگم کلثوم نواز اور شائستہ پرویز ملک نے ضمنی انتخابات میں لاہور سے قومی اسمبلی کی نشستیں جیتی تھیں۔
ن لیگ کے ٹکٹ پر بیگم ریحانہ جمیل 2002ء کے عام انتخابات میں لاہور سے منتخب ہوئیں جبکہ مسلم لیگ ن کے ہی ٹکٹ پر شازیہ مبشر 2013ء کے ضمنی انتخابات میں این اے 129 سے منتخب ہوئیں۔