• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ہاکی ٹیم کو ڈیڑھ ماہ میں تین بڑے ایونٹس میں شکست

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ٹیم بدل گئی، ہاکی کا فارمیٹ بدل گیا لیکن پاکستان ہاکی ٹیم کی قمست نہ بدلی، پے در پے شکست پاکستان ٹیم کا مقدر بن گئی۔

دسمبر میں جونئیر ہاکی ورلڈکپ ہوا جو ملائیشیا میں کھیلا گیا، جونئیر ٹیم میں پاکستان سینئر ٹیم کے 10 سے 11 کھلاڑی کھیل رہے تھے لیکن ٹیم کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ سکی۔

اسپین کی جونئیر ٹیم نے پاکستان کی جونئیر ٹیم جو سینئر کھلاڑیوں پر مشتمل تھی شکست سے دوچار کیا۔

پھر پاکستان ہاکی ٹیم اولمپکس کوالیفائر کھیلنے عمان گئی، وہاں بھی ناکامی ہی ہاتھ آئی۔

پاکستان ٹیم نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرکے امید روشن ضرور کی لیکن سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان ٹیم کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے دی اور پاکستان پیرس اولمپکس کےلیے بھی کوالیفائی نہ کرسکا اور تین مرتبہ کی اولمپکس چیمپئن تیسری بار اولمپکس سے باہر ہوگئی۔

اس کے بعد مسقط میں ہاکی کے چھوٹے فارمیٹ فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈ کپ ہوا۔ یہاں بھی پاکستان ہاکی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔ 

نائیجریا کو تو پاکستان نے شکست سے دوچار کیا لیکن ہالینڈ اور پھر پولینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ٹیم فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈکپ کے فائنل کی دوڑ سے بھی باہر ہوگئی۔

پاکستان ٹیم اب اس ایونٹ میں 9 سے 12 پوزیشن کےلیے میچ کھیلے گا۔ 

یوں ڈیرھ ماہ میں پاکستان ہاکی ٹیم نے تین بڑے ایونٹس میں شرکت کی لیکن کسی ایک میں بھی کامیابی ہاتھ نہ آئی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید