اسلام آباد ( آن لائن ) سپریم کورٹ نے کراچی میں فٹ پاتھوں پر رکھے جنریٹرز سے متعلق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ اس دوران تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ راستے میں رکاوٹ دور ہونی چاہئیں لیکن آلودگی زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔دوران سماعت میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں 500سے زائد جنریٹرز فٹ پاتھوں پر پڑے ہیں۔چند جنریٹرز دھواں چھوڑنے کے باعث آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔جنریٹرز بنکوں اور اسپتالوں سمیت کئی نجی اداروں کے ہیں۔ماحو ل کوآلودگی سے بچانے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ایسی تمام وجوہات کوختم کررہے ہیں کہ جس سے آلودگی میں اضافہ ہورہاہے۔اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ جو جنریٹرز آلودگی کا باعث بن رہے ہیں ان کی نشاندہی کریں،فٹ پاتھ پر جنریٹر پڑا ہے تو پیدل چلنے والا تھوڑا سا سائیڈ پر بھی ہوجائے گا۔بعدازاں عدالت نے سماعت دوماہ کے لئے ملتوی کرتے ہوئے کراچی میئرمرتضیٰ وہاب سے جواب طلب کیا اور کہاہے کہ ایسے معاملات میں کام کیاجاناچاہئے اور راستے کی رکاوٹوں کودورکیاجاناچاہئے۔جس پر میئرکراچی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایسی تمام رکاوٹوں کودورکیاجائیگا۔