نگراں وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی اور تحریک آزادی کشمیر کے پابند سلاسل رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ 5 فروری کو پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے لوگ کشمیر سے یکجہتی کرتے ہیں۔ کشمیر پر طویل المدتی پالیسی بنانا ہوگی۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں مشعال ملک نے کہا کہ اس وقت پوری حریت قیادت جیل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر کے الیکشن میں کشمیر میں ہندو اکثریت لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
مشعال ملک نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے تاریخی مقامات کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کا دہشتگردی کا نیٹ ورک دنیا میں پھیل گیا ہے۔ کشمیر پر طویل المدتی پالیسی بنانا ہوگی۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے مزید کہا کہ ہم نے خصوصی کشمیر کمیٹی بنا دی، اسٹریٹیجک پالیسی میں کشمیر سے متعلق تجاویز دیں گے۔