سات مرتبہ حکومتیں، چھ وزراء اعلیٰ، مجموعی حکومتی دورانیہ 24 برس، سندھ کے سید 18 سال 3 ماہ وزارتِ اعلیٰ چلاتے رہے ہیں۔
محترمہ بینظیر بھٹو جب دسمبر 1988ء میں پہلی مرتبہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئیں تو پیپلز پارٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سید گھرانے کے سید قائم علی شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ مقرر کیا گیا۔
آفتاب شعبان میرانی پیپلزپارٹی کے اب تک کے نامزد کردہ آخری وزیراعلیٰ ہیں جو غیر سید تھے، وہ 25 فروری 1990ء سے چھ اگست 1990ء تک صرف چھ ماہ اس عہدے پر فائز رہے، تقریباً تین سال کے وقفے سے بینظیر بھٹو کو دوسری مرتبہ الیکشن جیتنے کے بعد اقتدار ملا تو اُنہوں نے پھر وزارت اعلیٰ کے لیے سید گھرانے کو چنا اور سید عبداللّٰہ شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ مقرر کر دیا۔
وہ اس عہدے پر 19جولائی 1993ء سے چھ نومبر 1996ء اسمبلیاں ٹوٹنے تک برقرار رہے، قریباً گیارہ سال کے بعد مارچ 2008ء میں پیپلزپارٹی ایک بار پھر سندھ میں اکثریتی جماعت بن کر سامنے آئی تو آصف علی زرداری کے زیر قیادت پی پی پی نے سید قائم علی شاہ کو دوسری مرتبہ پانچ سال کے لیے وزیرِاعلیٰ سندھ مقرر کر دیا۔
اسمبلی میعاد مکمل ہونے کے بعد مئی 2013ء کے الیکشن میں پیپلزپارٹی پھر اکثریتی پارٹی بن کر ابھری تو سید قائم علی شاہ بھی پھر سے وزیراعلیٰ مقرر ہوگئے تھے۔
وہ 25 جولائی 2016ء تک اس عہدے پر رہے، 26 جولائی 2016ء کو وزارت اعلیٰ کا قرعہ سندھ کے ایک اور سید خانوادے سید مراد علی شاہ کے نام کھلا تھا جو 28 مئی 2018ء تک اس عہدے پر برقرار رہے تھے۔
جولائی 2018ء کے انتخاب کے بعد پیپلزپارٹی مسلسل تیسری مرتبہ سندھ اسمبلی میں بڑی پارٹی بنی تو وزارت اعلیٰ کا ہما بھی سید مراد علی شاہ کے سر آیا، وہ اگست 2018ء سے اگست دوہزار 2023ء تک پھر سے وزیراعلیٰ سندھ تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے الیکشن 2024ء میں صوبے میں مسلسل چوتھی کامیابی کے بعد سید مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ مقرر کرکے وزارت اعلیٰ سید گھرانے میں دینے کی روایت برقرار رکھی ہے۔
مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے تو صوبہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے مختلف میعاد کی سات مرتبہ حکومتیں بنائی ہیں جس کا مجموعی وقت قریباً 24برس ہے جس میں چھ شخصیات جن کا تعلق بھٹو، جتوئی، میرانی اور سید گھرانے سے تھا وہ وزیراعلیٰ سندھ بنے۔
پی پی پی دور حکومت میں وزارتِ اعلیٰ زیادہ تر سید گھرانے کی شخصیات کے پاس رہی ہے جس کا مجموعی دورانیہ 18سال 3ماہ بنتا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو حکومت میں وزیراعلیٰ ممتاز بھٹو اور غلام مصطفیٰ جتوئی، بینظیر بھٹو کے دور میں سید قائم علی شاہ آفتاب شعبان میرانی اور عبداللّٰہ شاہ اور بلاول بھٹو کے دور میں سید قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ اس عہدے کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سندھ میں پی پی کے حمایت یافتہ سید گھرانے سے وزیراعلیٰ بینظیر بھٹو کے آخری مدت میں بنا تھا اور جب محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد سے گیارہ سال بعد پیپلز پارٹی دوبارہ حکومت میں آئی ہے وزارت اعلیٰ سید گھرانے میں ہی جا رہی ہے۔