کراچی(نیوزڈیسک)واشنگٹن میں قائم ایک تحقیقی گروپ نے گزشتہ روز کہا کہ بھارت میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں گزشتہ برس کی دوسری ششماہی میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر میں 62فیصد اضافہ ہوا، اس نے مزید کہا کہ آخری تین ماہ میں اسرائیل اور غزہ جنگ نے کلیدی کردار ادا کیا۔ تحقیقی گروپ نے گزشتہ روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا کہ انڈیا ہیٹ لیب نے 2023 میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے نفرت انگیز تقاریر کے 668 واقعات کو دستاویزی شکل دی، جن میں سے 255 سال کی پہلی ششماہی میں پیش آئے،جبکہ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی میں 413 ہوئے۔رپورٹ کے مطابق، ان واقعات میں سے تقریباً 75 فیصد یا 498 ان ریاستوں میں پیش آئے جہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے۔