کراچی(ثاقب صغیر / اسٹاف رپورٹر )کراچی میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والا شہری اسٹریٹ کرمنلز کے نشانے پر ہے،پولیس افسر تک ڈکیتیوں کی وارداتوں سے محفوظ نہیں رہے تاہم پولیس افسران نئی حکومت میں اچھی پوسٹنگ لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔شہریوں کو تحفظ دینے کا دعویٰ کرنے والی کراچی پولیس خود اپنے افسران کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔اتوار کی شب کلفٹن کے علاقے میں ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے سیکورٹی گارڈ کی جان لے لی۔اتوار کو ہی مبینہ ٹاؤن کے علاقے میں پولیس افسر سے ڈاکو اسکی گاڑی اور نقد رقم چھین کر فرار ہو گئے جبکہ اتوار کی شب ماڈل کالونی میں خاتون آرٹسٹ جویریہ نئیر کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا۔گذشتہ روز بھی ماڈل کالونی شیٹ نمبر 19 میں موٹر سائیکل پر سوار 2ڈکیتوں نے گن پوائنٹ پر چلتی ہوئی کار کو روک کر کار میں سوار افراد کو موبائل فون اور پیسوں سے محروم کر دیا تھا۔اسی طرح عزیز آباد تھانے کی حدود عزیز آباد 8 نمبر میں ڈاکو موٹر سائیکل پر بیٹھے شہری کو گن پوائنٹ پر لوٹ کر فرار ہو گئے تھے۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں ڈکیتوں کے چہرے دیکھے جا سکتے ہیں تاہم ملزمان پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں۔رواں برس شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر اب تک خاتون سمیت 22 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔نئی منتخب وزیر اعلیٰ کے حلف اٹھانے کے بعد پولیس افسران کی تمام تر کوششیں اور توجہ نئی حکومتی سیٹ اپ میں اچھی پوسٹنگ لینے پر مرکوز ہے اور اس حوالے سے پولیس افسران لابنگ بھی کر رہے ہیں۔نگراں حکومت ختم ہو چکی ہے اور آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی سمیت سب اپنے جانے کے دن گن رہے ہیں جبکہ باقی افسران کی توجہ خالی ہونے والی سیٹوں پر ہے،اسٹریٹ کرائمز سے کیسے نمٹنا ہے اور شہریوں کی قیمتی جانوں کو کیسے بچانا ہے یہ اس وقت ترجیحات کی فہرست میں بہت نیچے ہے۔