• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیگ میں صرف پیسے مل رہے ہوں معیار نہ ہو تو فائدہ نہیں، محمد عامر


کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ لیگ میں صرف پیسے مل رہے ہوں لیکن کھیل کا معیار نہ ہو تو فائدہ نہیں۔

جیو جیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے عامر کا کہنا تھا کہ فرنچائز کرکٹ میں سب سے اہم بات تمام باکس ٹِک کر کے بہترین کامبی نیشن بنانا ہے۔ کوئٹہ کے پاس بولنگ اور بیٹنگ میں ٹی ٹوئنٹی کے اسپیشلسٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعود شکیل کا اوپن کرنا ہمارے لیے پلس پوائنٹ ثابت ہوا ہے، لوگوں کو سعود سے امید نہ تھی، فیصلے پر حیرت کا بھی اظہار ہوا مگر اس نے خود کو ثابت کیا۔

محمد عامر کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں پاور پلے کی بیٹنگ اور پاور پلے کی بولنگ اہم ہوتی ہے۔ ہمارے اسپنر مڈل اوورز میں وکٹ لے رہے ہیں۔ کوئٹہ کی کامیابی کا راز اسکا بہترین کامبی نیشن ہے۔

فاسٹ بولر نے کہا کہ اکیل حسین بہترین اسپنر ہے، باقی دو مسٹری اسپنر ہیں۔ مسٹری اسپنر کسی بھی وکٹ پر کامیاب ہوسکتے ہیں۔

محمد عامر نے بتایا کہ چار میچز کھیلا ہوں، دو میچز میں بریک لی تھی۔ میں مسلسل کرکٹ کھیل رہا تھا اس لیے دو میچز کی بریک لی تھی۔ واٹسن نے کہا تھا آخری اسٹیج میں بریک سے بہتر ہے پہلے بریک لے لو۔

انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی ہدف نہیں ہوتا، کوشش ہوتی ہے کہ جہاں ٹیم کو ضرورت ہو وہاں اثر ڈالوں۔ ٹی ٹوئنٹی میں پرفارمنس وہی ہوتی ہے جسکا ٹیم کےلیے اثر ہو۔

محمد عامر کا کہنا تھا کہ 45 رنز دے کر پانچ آؤٹ سے بہتر ہے 15، 20 رنز دے کر ایک وکٹ لوں۔ کوشش ہوتی ہے کہ اگر وکٹ نہ بھی ملے تو پاور پلے میں رنز نہ دوں۔

انہوں نے کہا کہ پلیئرز کو بطور پروفیشنل دیکھنا ہوگا کہ کون سی لیگ کھیلنی ہے اور کون سی نہیں۔ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ لیگ میں کھیل کر کوئی بہتری بھی ہو رہی ہے یا نہیں؟ صرف پیسے مل رہے ہوں لیکن کھیل کا معیار نہ ہو تو فائدہ نہیں۔ دو سے تین لیگ کھیلیں لیکن ایسی کھیلے کہ جس سے کرکٹ بہتر ہو اور بریک بھی ملے۔

محمد عامر کا کہنا تھا کہ فاسٹ بولر کےلیے بریک لینا ضروری ہوتا ہے، فاسٹ بولر کو بریک ضروری ہے ورنہ انجری ہوجاتی ہے۔ 

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر نے حارث رؤف کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حارث رؤف کے کنٹریکٹ کا معاملہ اگر بند کمروں میں حل ہوتا تو بہتر ہوتا۔ پلیئرز اور بورڈ کے درمیان کی باتیں باہر نہیں آنی چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں اگر پلیئر موجود ہے تو وہ بورڈ کو منع نہیں کرسکتا۔

عامر نے کہا کہ تین چار سال سے انٹرنیشنل کرکٹ سے آؤٹ ہوں، کم بیک کا نہیں سوچ رہا، ابھی جو کرکٹ کھیل رہا ہوں اس کو انجوائے کر رہا ہوں، فیملی کے ساتھ معیاری وقت گزارنا چاہتا ہوں۔

فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ٹی ٹوئنٹی کے کافی اچھے بولر ہیں، پاکستان کے پاس کافی بولنگ ہے جو ویسٹ انڈیز میں اچھا کرسکتی ہے۔

محمد عامر نے کہا کہ گراؤنڈ میں بابر ہو یا کوئی اور میں اسکے ساتھ ایگریشن دکھاتا ہوں۔ جارح مزاجی ہی فاسٹ بولنگ کا حسن ہے، اگر فاسٹ بولر ایگریشن نہ دکھائے تو مزہ نہیں آتا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید