نئی دہلی (نیوز ایجنسی) مودی کا آمرانہ رویہ، لبرل جمہوریت کے انڈیکس میں بھارت 104 ویں نمبر پر آگیا، بھارتی حکومت مذہبی آزادی ، سیاسی مخالفین کو کچلنے ، احتجاج کرنے والوں کو ہراساں کرنے میں سر فہرست۔مودی سرکارکے 2014 ء میں اقتدارمیں آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے زندگی تنگ کردی گئی ہے ، خود کو سیکولر ملک کہلانے والے بھارت میں انتہا پسند بی جے پی کے اقتدارمیں آنے کے بعد ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھایا گیا جہاں اقلیتیوں کو سہولیات تو دور بلکہ انہیں بنیادی حقوق سے بھی محروم کردیا گیا،نام نہاد جمہوریت،جھوٹے سیکولرازم کے نعرے اوراقلیتوں پرمظالم نے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوئوں کو عالمی سطح پر مسترد کردیا ہے۔سویڈن میں قائم ورائٹیز آف ڈیموکریسی انسٹیٹیوٹ کی 7مارچ کو شائع چشم کشا رپورٹ کے مطابق جمہوریت اور خود مختاری کی درجہ بندی کے لحاظ سے بھارت کا نام کہیں نظر نہیں آتا۔رپورٹ کے مطابق بھارت کا شمارحالیہ برسوں میں دنیا کے بدترین آمریت پسندوں میں ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آزادی اظہار رائے اور آزادانہ اور شفاف انتخابات کے لحاظ سے بھارت سب سے نچلے درجے پر ہے ۔