• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ ہر سال خواتین ڈے مناتے ہیں تقاریب کرتے ہیں پوری دنیا میںواک ، ریلیاں سمینارز اور بنیادی انسانی حقوق کی بات کی جاتی ہے لا تعداد غیر سرکاری تنظیمیں خواتین کے حقوق کا مقدمہ لڑتی ہیں لیکن جب یہ دن گزر جاتا ہےتو اخبارات سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے خواتین پر تشدد ظلم اور نا انصافیوں کی خبریں ملتی ہیں اسلام نے معاشرہ میں عورت کو جومقام دیا ہے دنیا میں کسی اور مذہب نے نہیں دیا ، قرآن اور بے شمار احادیث اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں لیکن جب تک ہم انفرادی طور پر عورت کی عزت نہیں کریں گے عورت کو عزت نہیں مل سکتی جتنے مرضی قوانین بنا لیں۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں خواتین کا ایک اہم کردار ہے، پاکستانی خواتین نے اپنی قابلیت، استقامت اور عزم کی وجہ سے اندرون و بیرون ملک خود کو ممتاز کیا۔خواتین سیاست، بیورو کریسی، عدلیہ، سیکورٹی کے اداروں اور تعلیم جیسے اہم محکموں میں مردوں کے شانہ بشانہ شاندار خدمات انجام دے رہی ہیں، ان عظیم خواتین کو خراجِ تحسین پیش کرنا ضروری ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں پاکستان کیلئے وقف کر دیں۔اس ضمن میں محترمہ فاطمہ جناح، بیگم شاہنواز، سلمیٰ تصدق حْسین، بیگم رعنا لیاقت علی خان، بیگم وقار النساء نون، محمودہ رزاق،بیگم عبداللہ ہارون اور محترمہ بے نظیر بھٹو خواتین کیلئے ایک رول ماڈل ثابت ہوئیں، مریم نواز شریف ملکی تاریخ میں کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بنیں۔ ثمینہ بیگ نے ماؤنٹ ایورسٹ سَر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون ہونیکا اعزاز اپنے نام کیا، لاریب عطاء کو جیمز بانڈ کی فلم ”نو ٹائم ٹو ڈائی“ میں بہترین کارکردگی پر2022میں آسکر اور بافٹا کے اعزازسے نوازا گیا۔ اسی طرح صباحت رضوی لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون سیکرٹری بنیں۔ اپریل2022میں عروج آفتاب ”گریمی ایوارڈ“ جیتنے والی پہلی پاکستانی نژاد خاتون بنیں، پاکستان کی ندا ڈار ٹی20کرکٹ میں وکٹوں کی سنچری کرنے والی پہلی خاتون باؤلر بنیں، اے ایس پی شہربانو نے حال ہی میں لاہور میں ایک معصوم خاتون شہری کی جان بچا کر اپنی پیشہ ورانہ خدمات سر انجام دیتے ہوئے بہادری کی مثال قائم کی۔پاکستان کی معروف خاتون آرکیٹیکٹ یاسمین لاری کو 2023میں رائل انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس کی جانب سے رائل گولڈ میڈل کے اعزاز سے نوازا گیا، آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سے تعلق رکھنے والی مریم مجتبیٰ پہلی خاتون پائلٹ ہیں جنہوں نے 2018میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنزمیں شمولیت اختیار کی۔ ثریا بی بی نے تاریخ میں پہلی بار چترال سے جنرل سیٹ پر منتخب ہونے والی خاتون رْکن بننے کا اعزاز حاصل کیا،پاکستان آرمی میں پہلے خواتین صرف طِب کے شعبے سے وابستہ تھیں، آج بحریہ اور پاک فضائیہ کے مختلف شعبوں بشمول جی ڈی پائلٹ بن کراپنی کارکردگی کے جوہر دکھا رہی ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر اس کی ایک زندہ مثال ہیں جو اسلامی دْنیا کی پہلی خاتون سرجن جنرل بنیں، میجر سلمیٰ ممتاز کو 1971ء کی جنگ میں خدمات کے جذبے پر فلورنس نائٹ اینگل کے اعزاز سے نوازا گیا۔فلائٹ لیفٹیننٹ عائشہ فاروق پہلی پاکستانی خاتون فائٹر پائلٹ تھیں، فلائنگ آفیسر مریم مختار شہید کو فرض شناسی کے اعزاز میں تمغہ بسالت کے اعزاز سے نوازا گیا۔اس وقت پاکستانی خواتین اقوامِ متحدہ کی چھتری تلے امن مشن کا حصہ ہیں، خواتین سماجی و معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں دنیا بھر میں خواتین گھریلو خاندانی ذمہ داریوں کے ساتھ کماتی اور معیشت کی ترقی میں حصہ ڈالتی ہیں پاکستان میں 60فیصد سے زیادہ کسانوں کی بیویاں کھتی باڑی اور مال ڈنگر کی پرورش کر کے لائیو اسٹاک کی ترقی میں مردوں کے ساتھ حصہ لیتی ہیں ۔ خواتین کا عالمی دن منانے کے مقاصد تعین کرنا بہت ضروری ہے آئے روز خواتین پر تشدد اور ظلم و زیادیتوں کے واقعات بھی لمحہ فکریہ ہیں قیدی خواتین بھی بہت شمار ہیں لیکن ان کے حقوق کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ اگر ہمیں معاشرہ میں خواتین کے حقوق کا تحفظ کرناہے تو ہمیں اپنے گھر سے اس کا آغاز کرناہوگا تین برسوں کے دوران خواتین پر تشدد کے 63ہزار سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں گھریلو تشدد، جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات شامل ہیں، کورونا وبا کے دوران مجموعی طور پر خواتین کے ساتھ زیادتی اور اجتماعی زیادتی کے 11ہزار سے زائد کیس درج کیے گئےتھے۔اس عرصے میں خواتین کے قتل کے لگ بھگ چار ہزار اور غیرت کے نام پر قتل کے ایک ہزار سے زائد واقعات ہوئے ،رواں سال جولائی میں عالمی اقتصادی فورم کےجاری کردہ انڈیکس کے مطابق پاکستان میں صنفی تفریق کی صورتِ حال نہایت مخدوش ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے حکومت اس خراب صورتحال پر قابو پانے کے لئے موثر اقدامات کرے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

تازہ ترین