• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں حاضر جج فریادی، ریٹائرڈ جج کیا انصاف دیگا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ جسٹس تصدق حسین جیلانی بذات خود توبڑے اچھے جج ہیں،ہماری جو تاریخ ہے اسے سامنے رکھیں تو حاضر سروس چیف جسٹس آف پاکستان وہ بھی اگر کسی کمیشن کا سربراہ بناتو وہ کمیشن کچھ نہ کرسکا،تصدق حسین جیلانی ایک ریٹائرڈ جج ہیں ایک ریٹائرد جج کی پاکستان میں کوئی اہمیت نہیں ہے، جہاں حاضر سروس جج فریادی بنے ہوئے ہیں تو ایک ریٹائرڈ جج ان کو انصاف کیسے دینگے۔ ن خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام میں سابق کرکٹر ، سکندر بخت اور اسپورٹس جرنلسٹ ،یحییٰ حسینی بھی شریک تھے۔ یحییٰ حسینی نے کہا کہ بابر اعظم کو کپتان بننے سے قبل ان کے والد نے ہی متنازع کردیا ہے،کپتانی بابر اعظم کیلئے آسان نہیں ہوگی۔سکندر بخت نے کہابابر اعظم کے والد کو بیانات نہیں دینا چاہئیں انکے بیانات دینے سے کچھ نہیں ہوگا۔سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ جس حکومت نے ریٹائرد جج کے نام کا اعلان کیا ہے۔ اس حکومت کی کابینہ کے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججزکی فریاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے اور اسکی مذمت کی گئی ہے۔اگر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چھ ججز کی شکایت پر شکوک و شبہات کا اظہار نہ ہوتا تو کچھ امید ہم کرسکتے تھے کہ تصدق حسین جیلانی کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔اگر وہ سچائی کو سامنے لانے کی کوشش کریں گے تو حکومت ان کا ساتھ دیگی۔تصدق حسین جیلانی بریک تھرو کرتے بھی ہیں اور روایت چھوڑ کر سچ سامنے لے بھی آتے تو ایڈریس تو وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف خود اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں پس منظر میں رہتے ہوئے کس طرح سے سیاست میں مداخلت کرتی ہیں۔ جب مسلم لیگ ن کا بیانیہ ہے بار بار بہت سے ججوں پر الزامات لگاتے رہے ہیں کہ ان ججوں نے ایک ایجنڈے کے تحت ہمارے خلاف کارروائی کی ۔ مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ تو خود یہ کہتی رہی ہے کہ انٹیلی ایجنسیاں عدلیہ پر اثر انداز ہوتی ہیں عدالتی امور میں مداخلت کرتی ہیں۔تصدق حسین جیلانی کو چاہئے کہ شہباز شریف اور نواز شریف کو بھی بلائیں ۔ ان سے پوچھیں کہ آپ نے جو الزمات لگائے تھے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں عدالتی امور میں مداخلت کرتی ہیں کہاں پر کس نے کیا بات کی تھی۔ سکندر بخت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں اتنی زیادہ تبدیلیاں کیں کی کوئی بھی اپنے فیصلے کا جواز نہیں بنا سکا۔ذکا اشرف، نجم سیٹھی کو ہٹایا گیا ۔بابر اعظم دو ٹی ٹوئنٹی اور ایک او ڈی آئی کا ورلڈ کپ ہار چکا ہے ۔
اہم خبریں سے مزید