• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ انتخاب: 19 نشستوں میں سے 11 پر پیپلز پارٹی کامیاب، 6 پر ن لیگ نے بازی ماری

سینیٹ کی تمام 19 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے نتائج سامنے آگئے۔ اسلام آباد سے سینیٹ کی دونوں نشستوں پر حکومتی امیدوار کامیاب ہوگئے۔  مجموعی طور پر پیپلز پارٹی نے 11، مسلم لیگ (ن) نے 6 نشستیں جیتیں، ایم کیو ایم پاکستان نے ایک نشست جیتی جبکہ فیصل واوڈا آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے۔ 

قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہا۔

اسلام آباد سے حکومتی اتحاد کے امیدوار اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ نشست پر کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے 222 ووٹ لیے جبکہ انکے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راجہ انصر محمود کو 81 ووٹ ملے۔

قومی اسمبلی سے جنرل نشست پر رانا محمود الحسن سینیٹ کے رکن منتخب ہوگئے۔ 

آج ہونے والے سینیٹ انتخاب میں 59 امیدوار مدِ مقابل تھے۔ انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل غیر متعلقہ افراد کو قومی اسمبلی میں قائم پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا گیا تھا۔

شہباز شریف، نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے ووٹ کاسٹ کیا۔ 

وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے ووٹ کاسٹ کیا۔ 

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔

پولنگ ایجنٹس

قومی اسمبلی میں امیدوار رانا محمود الحسن کے پولنگ ایجنٹ عبدالقادر پٹیل تھے جبکہ طارق فضل چوہدری اسحاق ڈار کے پولنگ ایجنٹ تھے۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کے ہال کو سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کیا گیا، بیلٹ پیپرز اور انتخابی مواد قومی اسمبلی کے ہال میں پہنچایا گیا۔

ممبرانِ قومی اسمبلی کیلئے ہدایت نامہ جاری

سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ممبرانِ قومی اسمبلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت نامہ جاری کیا۔

ہدایت نامے میں کہا گیا کہ بال پوائنٹ کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ترجیحات درج کرنا ہوں گی۔

جاری ہدایت نامے کے مطابق ترجیحی امیدوار کے نام کے سامنے ایک لکھنا ہو گا، دوسرے امیدوار کے سامنے 2 لکھنا ہوگا۔

ہدایت نامے میں کہا گیا تھا کہ ترجیح صرف انگریزی یا اردو میں درج کرنا ہو گی۔

جاری ہدایت نامے میں بتایا گیا تھا کہ اردو اور انگریزی کو ملا کر لکھنے سے ووٹ مسترد ہوگا۔

ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہندسہ 1 ایک سے زائد ناموں کے سامنے درج ہونے سے ووٹ مسترد ہوگا۔

جاری ہدایت نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی امیدوار کے نام کے سامنے ہندسہ 1 کے ساتھ کوئی دوسرا ہندسہ درج نہ ہو۔

منتخب سینیٹرز 5 روز میں الیکشن اخراجات کی تفصیل جمع کرائینگے

ممبران سینیٹر منتخب ہونے کے 5 روز کے اندر اپنے الیکشن اخراجات کی تفصیلات جمع کرائیں گے۔

ممبران کے اخراجات کی تفصیلات جمع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نو منتخب سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد حکومت سینیٹ اجلاس بلانے کی پابند ہے۔

سینیٹ رولز کے مطابق سینیٹ کا پہلا اجلاس حلف برداری کے لیے بلایا جائے گا۔

سینیٹ کے پہلے اجلاس میں ہی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب لازم ہے۔

آئین کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب سینیٹ کی اندرونی کارروائی ہے۔

ہائی کورٹس کے فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ کی اندرونی کارروائی عدالت میں چیلنج نہیں ہو سکتی۔

پنجاب: سینیٹ انتخابات، تمام 5 نشستوں پر ن لیگی امیدوار سینیٹرز منتخب

پنجاب میں سینیٹ کی تمام 5 نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب ہوگئے۔

ایوان میں پولنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہا، پنجاب اسمبلی میں سینیٹ الیکشن میں کل 356 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

سینیٹ کی ٹیکنوکریٹ نشستوں پر ن لیگ کے محمد اورنگزیب 128 ووٹ لے کر جبکہ مصدق ملک 121 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔

پنجاب سے سینیٹ کی خواتین نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمان اور بشریٰ بٹ کامیاب ہوگئیں۔

اسی طرح پنجاب سے سینیٹ کی اقلیتی نشست پر مسلم لیگ ن کے خلیل طاہر سندھو کامیاب ہوگئے ان کے مقابل سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق نے 99 ووٹ حاصل کیے۔ اقلیتی نشست کے لیے 4 ووٹ مسترد ہوئے۔

پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستوں کے لیے مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان مقابلہ ہوا۔ خواتین کی 2، ٹیکنوکریٹ کی 2 اور اقلیتوں کی 1 نشست پر پنجاب اسمبلی میں پولنگ ہوئی۔ 

خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات تاحکمِ ثانی ملتوی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات تا حکمِ ثانی ملتوی کر دیے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اپوزیشن اراکین نے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی تھی جس کو منظور کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کیلئے اپوزیشن کی درخواست

اس سے قبل اپوزیشن اراکین نے خیبر پختون خوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔

اپوزیشن کے احمد کریم کنڈی نے صوبائی الیکشن کمشنر کو درخواست دی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہمارے 25 ارکان سے ابھی تک حلف نہیں لیا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سینیٹ الیکشن ملتوی کیا جائے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر نے اپوزیشن کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سے رابطہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق خیبر پختون خوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے آج انتظامات مکمل تھے، جبکہ الیکشن کمیشن کا عملہ بھی وہاں موجود تھا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مواد خیر پختون خوا اسمبلی میں قائم پولنگ اسٹیشن پہنچایا گیا تھا جبکہ سینیٹ انتخابات میں پریزائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دینے والے صوبائی الیکشن کمشنر شمشاد خان بھی صوبائی اسمبلی میں موجود تھے۔

سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے پر احتجاج کرینگے: علی امین گنڈاپور

وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کے پی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان نے غیر قانونی طور پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست دی۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ پارٹی چیئرمین نے ایک بات سکھائی کہ ہم لڑیں گے، 25 ارکان کو الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نشستیں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، آئین کی پاسداری پاکستان کے ہر شہری پر فرض ہے، ملک میں بار بار آئین کو توڑا جا رہا ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ آئین میں 90 روز میں انتخابات کرانا ہوتے ہیں، جو نہیں کرائے گئے، ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن کو متنازع بنا کر نشان چھین لیاگیا، مخصوص نشستیں چھین لی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سارا نظام ایک روز بے نقاب ہو گا کہ کس طرح سے ہماری سیٹیں کسی اور جماعت کو دے دی گئیں؟ میں واضح طور پر کہہ رہاہوں، ہم اس چیز کا مقابلہ کریں گے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ ہم آخری حد تک جائیں گے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، مقابلہ کریں گے، غیر قانونی طور پر ارکان بننے والوں کو حلف نہیں لینے دیں گے، ہم کسی طور پر اپنے آئینی حقوق پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کریں گے، 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ سائفر پر ابھی تک کیوں جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا؟ 6 ججز کے خط پر فل کورٹ کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے؟

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ ہم ان غیر قانونی لوگوں کو حلف نہیں اٹھانے دیں گے، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق قرار داد پاس کریں گے۔

KP حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث سینیٹ الیکشن نہیں ہوا: اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ

خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہاں سینیٹ کا الیکشن نہیں ہو سکا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ نے کہا کہ اسپیکر کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوتا ہے، آج کسٹوڈین آف دی ہاؤس غائب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پی اسمبلی بانیٔ پی ٹی آئی کے ٹائیگر بنے ہوئے ہیں، انہوں نے اپنا کردار ادا نہیں کیا، یہ نہ آئین کو مانتے ہیں، نہ قانون کو مانتے ہیں۔

خیبر پختون خوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللّٰہ کا مزید کہنا تھا کہ پہلی بار غیر قانونی طور پر کے پی اسمبلی ہال الیکشن کمیشن کے حوالے کیا گیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ لوگ الیکشن کمیشن اور عدالت کے واضح فیصلوں کو نہیں مانتے، عوام کی بدقسمتی ہے کہ پورے ملک کے بر عکس یہاں سینیٹ انتخابات نہیں ہو رہے۔

KP میں سینیٹ انتخاب ملتوی نہیں کرنا چاہیے تھا: بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو کے پی میں سینیٹ الیکشن ملتوی نہیں کرنا چاہیے۔

پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آزاد امیدوار نہیں ہیں، سنی اتحاد کونسل میں باقاعدہ شامل ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 720 صفحات کی دستاویزات میں نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر جو پارٹی اسٹرکچر دیا تھا اس میں سنی اتحاد کونسل کا نام تھا، اسپیکر کا یہ قرار دینا کہ ہم آزاد ہیں مناسب نہیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ خیبر پختون خوا میں اپوزیشن کی 17 سیٹیں ہیں اور وہ 30 سیٹیں اور مانگ رہی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا  کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی جماعت کو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں دیں گے۔

سندھ: سینیٹ کی 12 میں سے 10 نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب

سینیٹ انتخابات کے لیے سندھ اسمبلی میں بھی پولنگ ہوئی جہاں 12 میں سے 10 نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کامیاب ہوگئی۔ 

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق سندھ سے سینیٹ کی 12 نشستوں کے لیے 19 امیدوار مدِ مقابل تھے۔

سندھ سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر 10 امیدوار مدِمقابل تھے جن میں پیپلز پارٹی کے 5، ایم کیو ایم پاکستان کا 1، تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ 3 امیدوار میدان میں تھے۔ فیصل واؤڈا بطور آزاد امیدوار اس دوڑ میں شامل تھے۔

سندھ سے ٹیکنو کریٹ و علماء کی 2، خواتین کی 2، اقلیتوں کی 1 نشست پر بھی آج انتخاب ہوا۔

قومی خبریں سے مزید