بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل ) لیڈز کراون کورٹ نے 75 سالہ ایک پاکستان نژاد شخص کو برطانوی پولیس افسر کے قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ لیڈز کراون کورٹ میں جمعرات کو ہونے والی سماعت میں 75سالہ پیراں دتہ خان کو بیس سال قبل مسلح ڈکیتی کی منصوبہ بندی کر کے ایک خاتون پولیس افسر کو قتل کرنے کا قصوروار قرار دیا ہے۔ قتل کا واقعہ 2005کو بریڈفورڈ سٹی میں ایک ٹریول ایجنٹ فرم میں ڈکیتی کے دوران اس وقت پیش آیا جب 38 سالہ خاتون پولیس آفیسر شیرون بیشینوسکی نے ڈکیتی کو روکنے کی کوشش کی اور اسے گولی مار دی گئی جبکہ ان کی ساتھی پولیس آفیسر بھی شدید زخمی ہوئی اس واقعہ میں ملوث 75 سالہ پیراں دتہ خان پاکستان میں روپوش ہو گئے تھے جنہیں 2020میں پاکستانی حکام نے گرفتار کیا اور گزشتہ سال انہیں برطانیہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ وہ ڈکیتی میں ملوث سات افراد میں سے آخری تھے جنہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑا پیراں دتہ خان نے پہلے ڈکیتی کا اعتراف کیا لیکن پولیس افسر کے قتل سے انکار کیا تھا۔لیڈز کراؤن کورٹ میں ہونے والی سماعت میں جان کو خطرے میں ڈالنے کے ارادے سے آتشیں اسلحہ رکھنے کے دو الزامات میں بھی انہیں قصوروار پایا گیا ۔جیوری کو بتایا گیا کہ پیراں دتہ خان خان ڈکیتی کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈ تھا اس کیس میں ملوث مصطفی جامہ، یوسف جاما اور مزکر شاہ کو 2006 اور 2007 میں قتل، ڈکیتی اور آتشیں اسلحے کے جرائم میں پہلے ہی 35 سال کے لیے عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔