اسلام آباد (فاروق اقدس) پاکستان نے اپنی سرزمین پر 2ماہ قبل اپنے شہریوں کے قتل میں ملوث جن دو بھارتیوں کو بے نقاب کیا تھا اورجنہوں نے بطور ہینڈلرز پاکستانی شہریوں کو قتل کرایا تھا ان میں سے ایک قاتل جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرتا ہے وہ اپنے خلاف تمام شواہد اور مصدقہ دستاویزی ثبوت (جن میں اس کے پاسپورٹ کی فوٹوکاپیاں بھی شامل ہیں) سا منے آنے کے بعد خود بھی منظرعام پر آگیا ہے تاہم اس نے بھارتی میڈیا کے سامنے خود کو ایک تاجر ہونے کا ڈرامہ رچایا ۔ یاد رہے رواں سال کے آغاز پر سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے اسلام آباد میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل ایک پاکستانی شہری شاہد لطیف کو سیالکوٹ میں مسجد کے باہر اور محمد ریاض کو راولاکوٹ میں مسجد میں قتل کیا گیا تھا۔ سیکرٹری خارجہ کے مطابق قتل کی ان وارداتوں میں بھارتی ایجنٹ یوگیس کمار اور اشوک کمار ملوث ہیں۔ اس موقعہ پر انہوں نے دستاویزی شواہد بھی میڈیا کے سامنے پیش کئے تھے۔ اب تقریباً ڈھائی ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد اشوک کمار نے پیر کو پہلی مرتبہ اس حوالے سے بیان بھی دیا ہے۔ ایک بھارتی جریدے کو دیئے جانے والے انٹرویو میں اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک عام تاجر ہے اور دبئی میں کاروبار کرتا تھا ،اپنے خلاف الزامات سامنے آنے کے بعد وہ بھارت واپس آگیا ہے جب کہ اسے دھمکی آمیز کالز موصول ہو رہی ہیں۔