غزہ(جنگ نیوز)غزہ کی 25لاکھ کی آبادی عید کے موقع پر بھی روایتی مسرت و شادمانی سے محروم رہی اورجنگ بندی نہ ہونے کی وجہ سے پوری پٹی کے طول وعرض میں صیہونی بندوقیں اور ٹینک گولے اگلتے رہے۔ خان یونس اور رفاہ کے مختلف مقامات پر بمباری کی اطلاعات بھی ملی ہیں جبکہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے عالمی دباؤ کو یکسرنظرانداز کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر دھمکی دی ہے کہ رفح پر بڑا حملہ کیاجائےگا مزید برآں اس نے غزہ کی مصری سرحد پر بھی اسرائیلی فوجی تعینات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ فلسطینی خبررساں ادارے ’’وفا‘‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کو اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیلی طیاروں نے رفح کے محلے’الظہور‘ کو نشانہ بنایا جو کہ زرعی علاقہ ہے ۔اس علاقے میں پندرہ لاکھ سے زائد بے گھرفلسطینی خیمہ بستیوں میں مقید ہیں ،ادھر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ برطانیہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آٗئی ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے امریکی سینیٹ میں کہا ہے کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اسرائیل غزہ میں کسی نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔ ادھر غزہ میں قحط اور بھوک سے اموات کا سلسلہ جاری ہے اور اسرائیل نے سرحدی چوکیوں سے خوراک گزرنے کے سلسلے کوبدستور یرغمال بنارکھا ہے۔ اسرائیل نے ہفتے کو وعدہ کیا تھا کہ وہ مزید خوراک غزہ جانے کی اجازت دے گا تاہم انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اس امرکاکوئی ثبوت نہیں کہ غزہ کےلیے خوراک کی ترسیل میں کوئی اضافہ ہوا ہے۔