حالیہ ایران اور اسرائیل تنازع کے بعد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 37 سالہ ایتھوس سلوم نامی علمِ نجوم، جس کا تعلق برازیل سے ہے اور اسے موجودہ دور کا ’نوسٹراڈیمس‘ بھی کہا جاتا ہے، نے پیشگوئی کی ہے کہ تیسری عالمی جنگ چھڑنے کا خدشہ ہے۔
اس کے پیروکاروں کا دعویٰ ہے کہ اس سے قبل برازیلین ماہر علم نجوم کی کئی پیشگوئیاں سچ ثابت ہوچکی ہیں، جن میں عالمی وبا کورونا وائرس، ملکہ الزبتھ دوم کی وفات، ایلون مسک کا ٹوئٹر خریدنا اور روس یوکرین جنگ سمیت کئی اہم شامل ہیں۔
تاہم اب ایتھوس سلوم کی 2024 کے حوالے سے کی گئیں کچھ پیشگوئیاں سامنے آئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال کے لیے کی گئی ایتھوس سلوم کی پیشگوئیوں میں سے سب سے زیادہ توجہ طلب تیسری جنگ عظیم ہے، اس کے علاوہ انہوں نے رواں سال کے لیے عالمی وبا کورونا وائرس سے زیادہ مہلک وباء کی بھی پیشگوئی کی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے مردہ لوگوں سے بات چیت کی بھی پیشگوئی کی ہے، جو مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کے بعد سچ ثابت ہوگئی ہے اور آج لوگ وفات پانے والے اپنے پیاروں سے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمالکرتے ہوئے بات چیت کے قابل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے یہ پیشگوئی بھی کی ہے کہ دنیا بھر میں کسی بھی تنازعے کا گہرا اثر پڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں کئی اہم اور بڑی معیشتوں کو کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے امریکا پر حملے کی بھی پیشگوئی کی ہے۔
انسٹاگرام پر تیسری جنگ عظیم کے حوالے سے 2022 میں پیشگوئی کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ امریکا کو دھوکا دے کر منصوبہ بندی کے بعد اس پر حملہ کیا جائے گا، جو 9/11 کے حملے سے زیادہ بدترین ہوگا۔ اس نئی تاریخ کے پیچھے دو دو عظیم رہنما ہونگے، جس کے بعد تیسری جنگ عظیم چھڑ جائے گی اور یہ 2024 کے آس پاس ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں مہلک قدرتی آفات سے بھی خبردار کیا تھا، جن میں سمندری طوفان، طوفان اور جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات شامل ہیں۔