وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مشیر بابل خان بھیو نے کہا ہے کہ اسلحہ اسمگلنگ سے اُن کا اور اُن کے خاندان کا کوئی تعلق نہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں بابل خان بھیو نے اسلحہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی ڈبل کیبن گاڑی کی ملکیت سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ گاڑی پر ان کے انتخابی اسٹیکر لگنے سے گاڑی ان کی نہیں ہوجاتی، اسلحہ اسمگلنگ کا مجھ یا میرے خاندان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بابل خان بھیو نے مزید کہا کہ پولیس موبائل اور ڈبل کیبن سے اسلحہ برآمدگی کے وقت وہ کراچی میں تھے اور بیٹا شکار میں تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پولیس اسکارٹ مجھے 3 روز قبل رتوڈیرو چھوڑ کر واپس چلی گئی تھی، پولیس اور سیاسی مخالفین ان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے صوبائی وزراء پر ڈاکوؤں کی سرپرستی کا الزام لگادیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکوؤں کا اسلحہ صوبائی مشیر بابل خان بھیو کے بیٹے کے ساتھ پکڑا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ڈاکوؤں اورقاتلوں کو سندھ کابینہ میں بیٹھے عناصر پولیس پروٹوکول دیتے ہیں۔
دوسری طرف جیکب آباد تھانے میں درج مقدمے میں اے ایس آئی سمیت 3 پولیس اہلکاروں اور 4 دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی ہیں، اسلحہ گزشتہ رات قومی شاہراہ پر پکڑا گیا۔
اسلحے کی اسمگلنگ میں شکار پولیس کی موبائل اور ڈبل کیبن استعمال کی گئی ، کارروائی حساس اداروں اور پولیس نے مشترکہ طور پر کی۔