لندن (سعید نیازی) اسکاٹ لینڈ کے پاکستان نژاد فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، پیر کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نئے فرسٹ منسٹر کے انتخاب تک ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔ اسکاٹش نیشنل پارٹی کے گزشتہ ہفتہ اسکاٹش گرین پارٹی کے ساتھ شرکت اقتدار کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد ان پر مستعفی ہونے کیلئے دبائو تھا، اسکاٹش پارلیمنٹ کی جماعتوں نے دو تحریک عدم اعتماد کی تحریکیں جمع کرائی تھیں جن میں سے ایک حمزہ یوسف اور دوسری اسکاٹش نیشنل پارٹی کی حکومت پر عدم اعتماد کے حوالے سے تھی۔ حمزہ یوسف کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ان کے خیال میں مستعفی ہونے کا فیصلہ پارٹی اور ملک کیلئے درست ہے اور وہ صرف اقتدار میں رہنے کیلئے اصولوں پر سودا کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اسکاٹش گرین پارٹی کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے پر انہیں پہنچنے والی تکلیف کا درست اندازہ نہ لگا سکے۔ فرسٹ منسٹر بننا ایک اعزاز تھا، نوجوانی میں کبھی سوچا نہیں تھا کہ میں اپنے ملک کی قیادت کروں گا۔ حمزہ یوسف نے کہا کہ ہمیں اس ملک کے کثیر الثقافتی ہونے پر خوشی منانی چاہئے، اس ملک کا وزیراعظم ہندو ہے، لندن کا میئر مسلمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ بیک بینچر کے طور پر پارٹی کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کا بھی شکریہ ادا کیا اور اذراہ مذاق کہا کہ اب انہیں زیادہ وقت مجھے برداشت کرنا پڑے گا۔ ڈائوننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ حکومت، اسکاٹ لینڈ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر معیشت اور توانائی جیسے اہم شعبوں پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنی ترجیحات پر کام ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسکاٹش لیبر پارٹی کے لیڈر انس سرور نے حمزہ یوسف کی عوامی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان اقدامات کی تعریف کی جو انہوں نے غزہ میں اپنے خاندان کے افراد کے پھنسنے کے دوران کئے۔ انہوں نے کہا کہ ایس این پی تقسیم ہو چکی ہے اور اسکاٹ لینڈ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے الیکشن کی ضرورت ہے اور لیبر پارٹی ڈلیور کرنے کیلئے تیار ہے۔ حمزہ یوسف فرسٹ منسٹر بننے سے قبل ہیلتھ اور جسٹس منسٹر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے تھے، انہوں نے گزشتہ برس مارچ میں فرسٹ منسٹر کا عہدہ سنبھالا تھا۔