• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا اور برطانیہ کا عراق پر حملہ غیر قانونی تھا،سابق برطانوی نائب وزیراعظم کا اعتراف

لندن (جنگ نیوز)برطانیہ کے سابق نائب وزیراعظم جان پریسکوٹ نے کہا ہے کہ 2003ء میں برطانیہ اور امریکا کا عراق پر حملہ غیر قانونی تھا ، عراق پر لشکرکشی کے وقت برطانیہ کے نائب وزیراعظم جان پریسکوٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک عراق پر حملہ کر کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا، برطانوی اخبار ’سنڈے مرر‘ میں انھوں نے لکھا ہے کہ انھیںتاحیات اس تباہ کن فیصلے کے ساتھ زندگی بسر کرنی ہو گی، ٹونی بلیئر کا بش کو پیغام تباہ کن تھا ، لارڈ پریسکوٹ نے کہا کہ وہ اب انتہائی غم و غصے کی حالت میں اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان سے متفق ہیں کہ ’جنگ غیرقانونی تھی، انھوں نے لیبر پارٹی کے جیرمی کوربن کی پارٹی کی جانب سے معافی مانگنے پر تعریف کی ہے، یسکوٹ نے اتوار کو برطانوی اخبار "مرر" میں لکھے گئے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ جنگ کے جائز ہونے سے متعلق ان کے خیالات بدل گئے ہیں۔ انھوں نے بلیئر کو یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ اپنے وزیروں کو اس جنگ کی قانونی حیثیت پر بات کرنے سے منع کرتے رہے،  پریسکوٹ نے کہا کہاٹارنی جنرل لارڈ گولڈاسمتھ کابینہ میں آئے اور زبانی یہ اعلان کیا کہ عراق جنگ میں جانا قانونی ہے، لیکن انھوں نے اس کی کوئی دستاویز فراہم نہیں کی،پریسکوٹ نے بلیئر کے ناقد اور جنگ مخالف لیبر پارٹی کے رہنما جرمی کوربن کی طرف سے اس جنگ میں ہلاک و زخمی ہونے والوں سے معذرت کی حمایت کی،لارڈ پریسکوٹ نے یہ بھی لکھا ہے کہ مارچ میں حملے سے قبل امریکی صدر جارج ولیم بش کے نام برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا پیغام کہ ’چاہے کچھ بھی ہو، ہم آپ کے ساتھ ہیں،‘ تباہ کن تھا، بہت سے برطانوی چاہتے ہیں کہ بلیئر اس فوجی کارروائی کے فیصلے پر فوجداری مقدمے کا سامنا کریں کہ اس کی وجہ سے 179 برطانوی فوجی اور پھر بعد کے چھ سالوں میں ڈیڑھ لاکھ عراقی شہری مارے گئے، سر جان چلکوٹ کی سربراہی میں برطانیہ کے عراق پر حملے کی رپورٹ گذشتہ ہفتے شائع ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عراق کے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خطرے کو جس یقین کے ساتھ سامنے لایا گیا تھا اس کا کوئی جواز نہیں پیش کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی فوج کو نامناسب تیاری اور اسلحے کے سبب پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور جنگ کے بعد کے منصوبے ’پوری طرح نامناسب تھے۔‘
تازہ ترین