کوئٹہ ( پ ر) تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل سیاسی پارٹیوں کا اجلاس زیر عنوان ”چمن پرلت کی حمایت “ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن غلام نبی مری کی صدارت میں پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوا۔ جس میں جاری چمن دھرنے /پرلت کی آئینی اور قانونی مطالبات کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیااور گزشتہ روز حکومت بلوچستان کی تشکیل کردہ مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پرلت کمیٹی کے ساتھ روا رکھے گئے غیر جمہوری اور دھمکی آمیز رویے اور غیر سنجیدگی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ چمن پرلت کمیٹی کے احتجاج کی مکمل حمایت جاری رکھی جائیگی ۔ اجلاس میں شرکاء نے ملک میں آئین کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، ملک میں قانون کی حکمرانی کو ملکی ، معاشی استحکام کیلئے ناگزیر قرار دیا ہے اور 8فروری کے انتخابات کے نتائج کو فارم 47کے ذریعے تبدیل کرنے اور غیر جمہوری قوتوں کے خلاف آئین اقدامات کی مذمت کی گئی ہے ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر تمام سیاسی قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان کے خلاف قائم خود ساختہ مقدمات ختم کیئے جائیں ۔ اجلاس میں بلوچستان اور ملک میں مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے حکومتی اقدامات کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیا اور عدلیہ سے استدعا کی گئی کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کے اس اہم مسئلے پر توجہ دیں ۔ اجلاس میں پشتونخوامیپ کے صوبائی سیکرٹری کبیر افغان،صوبائی ایگزیکٹیوز ملک عمر کاکڑ،حیات خان میرزئی، حفیظ ترین ، نظام عسکر ، اقبال خان بٹے زئی ، تحریک انصاف کے ضلع کوئٹہ کے صدر نور خان خلجی اور سینئر نائب صدر تیمور خان بیٹنی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے چیئرمین واحد بلوچ، ملک عطاء اللہ کاکڑ، میر غلام مصطفی سمالانی ، اقبال بلوچ، احمد نواز ساتکزئی ، مجلس وحد المسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی ، صوبائی جنرل سیکرٹری سہیل اکبر شیرازی اور فرید احمد نے شرکت کی ۔