پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ مجھ پر حملہ کرنے والوں کا زاویہ میری گردن کا تھا، پوری منصوبہ بندی سے حملہ کیا گیا۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ میرا زخم بھر جائے گا، فرد واحد کی آمریت میں ملک پر لگے زخم نہیں بھریں گے، ریاست نے جس جبر اور فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تین دن پہلے بھی یہ لوگ میری طرف آئے تھے، انہوں نے مجھے گالیاں بھی دیں اور دھمکیاں بھی دیں، حملہ آور کہتے رہے کہ ہم آپ کے پیچھے ہیں، حملہ آوروں کا مقصد تھا کہ میرا گلا کاٹ دیں، زخم ٹھیک ہوجائے گا شاید نظر بھی نہ آئے، ایف آئی آر مسترد کرتے ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ جمہوریت کے دھویں کے پیچھے فرد واحد کی آمریت قائم ہے۔ تمام تر جبر کے باوجود پی ٹی آئی اور عوامی حمایت کو ختم نہیں کیا جا سکا جو میرے ساتھ ہوا وہ بہت معمولی واقعہ ہے، میرے ساتھیوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم صرف پاکستان کے عوام کے ساتھ نہیں ریاست پاکستان کے ساتھ بھی کیا گیا، میرے ساتھ جو ہوا وہ کچھ نہیں میرے ساتھ والوں کے ساتھ بہت کچھ ہوا، کس قانون کے ساتھ سب کے ساتھ یہ کیا گیا، 1971 کے واقعات کو دوبارہ سے دہرایا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اس پارٹی کو حکومت دی گئی جو ان کے تابع ہے، وقت آگیا کہ ساری قوم کھڑی ہو، ساری قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، سوال میری زندگی کا نہیں پوری ریاست کا ہے، ریاست کو بند گلی میں دھکیل دیا گیا ہے، دو سال میں کوئی بھی بیانیہ بنانے میں یہ کامیاب نہ ہو سکے، فرد واحد کی خواش کو نافذ کرنے والے مکمل ناکام ہوئے، آپ ہمیں مار دیں ہم جھکیں گے نہیں، مجھے بتائیں کہاں آنا ہے میرے سینے میں گولی مار دیں، آج نہیں تو کل ان کو اڈیالہ میں بیٹھے شخص سے بات کرنا ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ رؤف حسن پر حملے کی اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر مسترد کرتے ہیں، جس ٹولے نے رؤف حسن پر حملہ کیا وہ اس وقت کہاں ہے؟ پولیس 24 گھنٹے بعد بھی بلیڈ حملہ کرنے والوں تک نہیں پہنچ سکی۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والے 2 افراد کو رہا کردیا گیا، یہ کالا دھبہ پنجاب پولیس اور پراسیکیوشن پر ہے، پی ٹی آئی حکومت اس معاملے کو جوڈیشل کمیشن میں لے کر جائے گی۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے کہا کہ رجیم چینج کی ایف آئی آر باجوہ کے خلاف کاٹی جاتی، رؤف حسن کو قتل کرنے کے لیے اٹھایا گیا اقدام قابل مذمت ہے، ذمہ داران سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہو؟
یاد رہے کہ رؤف حسن گزشتہ شام اسلام آباد میں بلیڈ حملے میں زخمی ہوئے تھے۔