معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے صدر جو بائیڈن کے چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے کے فیصلے پر تنقید کر دی۔
بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے 18 بلین ڈالرز کی چینی اشیاء پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیرف 25 فیصد سے بڑھ کر 100 فیصد ہو گیا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک نے بدھ کو ویوا ٹیک کانفرنس میں جو بائیڈن کے چینی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ ٹیرف عائد کرنےکا نہ میں نے کہا تھا اور نہ ہی میری کمپنی ٹیسلا نے بلکہ جب یہ اعلان کیا گیا تو میں خود حیران رہ گیا‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’ٹیسلا تو چین کی مارکیٹ میں بغیر کسی ٹیرف کے اور بغیر کسی امتیازی تعاون کے کافی اچھا مقابلہ کر رہی ہے اور میں ٹیرف عائد کرنے کے حق میں نہیں ہوں‘۔