• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستانی شوخ و چنچل اداکارہ ہانیہ عامر اور بھارتی گلوکار اور ریپر آدتیہ پرتیک سنگھ سسودیا عرف بادشاہ کی دوستی کے چرچے دونوں ہی ممالک میں خوب ہوتے ہیں۔

پھر چاہے دبئی میں سیر سپاٹے کی تصاویر ہوں یا پھر بادشاہ کا ہانیہ کے لیے خاص کنسرٹ منعقد کرنا یا پھر اداکارہ کو ذہنی تناؤ سے ریسکیو کرنے کی خاطر چندیگڑھ سے دبئی پہنچنا، ہر موقع مداحوں کی توجہ حاصل کرلیتا ہے۔

دونوں ممالک کے فنکاروں پر پابندی بھی عائد ہے کہ وہ حریف ممالک کے پروجیکٹس میں کام نہیں کرسکتے، پھر ایسے میں ان دونوں کی اتنی گہری دوستی کیسے پروان چڑھی، یہی سوال ان کے مداحوں کے ذہن میں اُٹھتا ہے۔

حال ہی میں بی بی سی ایشیا کے لیے ریکارڈ کروائے گئے ہانیہ عامر کے انٹرویو کے مختلف مختصر ویڈیو کلپس سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ میں پروگرام کے میزبان نے ہانیہ اور بادشاہ کے مداحوں کی جانب سے سوال کیا اور معلوم کیا کہ آخر ان دونوں کی دوستی کیسے ہوئی۔

میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ہانیہ عامر نے بتایا کہ بادشاہ نے پہلے ان کی ایک ریل پر کمنٹ کیا تھا جس کے بعد ہمارے درمیان چند پیغامات کا تبادلہ ہوا اور اسی طرح ہماری دوستی بڑھ گئی۔

انہوں نے بھارت میں مقبولیت کے حوالے سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بھارت میں بھی لوگ مجھے پسند کرتے ہیں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ میں ان سے مل کر ان کا شکریہ ادا نہیں کرسکتی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید