غزہ (اے ایف پی، نیوز ڈیسک)امریکی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ رفح میں پناہ گزین کے خیموں پر اسرائیلی حملے میں امریکی ساختہ بم استعمال ہوئے ہیں،امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ رفح حملے میں ہمارے ہتھیار استعمال ہوئے یا نہیں، تصدیق نہیں کرسکتا، اسرائیل نے غزہ میں اپنے مزید تین فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 78فلسطینی شہید ہوگئے، برازیل نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا ہے .
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ غزہ کے معاملے پر اقوام متحدہ مردہ ہوچکی ہے ، انہوں نے اسلامی ممالک سے عملی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ رفح پر حملے میں امریکی ساختہ بم استعمال ہوئے ہیں ، اخبار کے مطابق حملے کے ایک رو ز بعد جائے وقوع پر جی بی یو 39کی باقیات ملی ہیں.
امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے مالدووا کے دورے پر کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ آیا حملے میں امریکی ہتھیار استعمال ہوئے یا نہیں ، فلسطینی این جی اوز نے غزہ بھر کو قحط زدہ قرار دے دیا ہے جبکہ عالمی امدادی تنظیم ورلڈ کچن نے رفح پر شدید حملوں کے بعد امدادی کارروائیاں معطل کردی ہیں.
حماس نے شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجی ٹینک کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ، الجزائر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں اسرائیل کو رفح میں "فوری طور پر اپنی فوجی کارروائی روکنے" کا حکم دیا گیا ہے.
اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیررابرٹ ووڈنے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی نئی قرارداد سے پر کہا ہے کہ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیلی نمائندے بریٹ جوناتھن ملرنے رفح حملے کا دفاع کرتے ہوئے اسے قابل جواز قرار دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ غزہ پر حملہ "ایک منصفانہ اور اخلاقی جنگ ہے.
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حملے میں حماس کے دو ارکان بھی مارے گئے تھے،یمنی حوثیوں نے یمن کی حدود میں امریکی ریپر ڈرون کو مار گرانے کا اعلان کردیا ہے ،ان کے مطابق یہ رواں ماہ گرایا گیا تیسرا امریکی ڈرون تھا، حوثیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر 6حملے کئے ہیں .
اسرائیلی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ انہوں نے مصر اور غزہ کی سرحد سے منسلک فلڈیلفی کوریڈور کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے ، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کوریڈور سے حماس کو اسلحہ اسمگل کیا جاتا تھا اور اسرائیل اس حوالے سے مصر کیساتھ رابطے میں ہے ۔