اقوام متحدہ (تجزیہ:عظیم ایم میاں) پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونے کے امکانات روشن ہیں، پاکستان پہلے ہی ایشیائی ممالک کے گروپ سے متفقہ امیدوار کے طورپر حمایت حاصل کرچکا۔
منتخب ہونے کی صورت میں سیکیورٹی کونسل میں پاکستان کی رکنیت یکم جنوری 2025 سے شروع ہوکر 31 دسمبر 2026 کو ختم ہوگی۔
اقوام متحدہ کے ماہر تجزیہ کاروں اور مبصرین کے مطابق کل جب اقوام متحدہ کی 193؍ رکن پر مشتمل جنرل اسمبلی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشستوں پر 2025ء تا 2027ء کیلئے خالی نشستوں پرانتخاب کریگی تو ایشیائی ممالک کیلئے خالی نشست پر پاکستان کے منتخب ہونے کے امکانات بہت روشن ہیں کیونکہ پاکستان پہلے ہی اس نشست کیلئے ایشیائی ممالک کے گروپ سے متفقہ امیدوار کے طورپر حمایت حاصل کرچکا ہے البتہ سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونے کے لئے جنرل اسمبلی میں ڈالے گئے ووٹوں کی دو تہائی اکثریت کی حمایت ضروری ہے جس کیلئے پاکستان کے سفارتکاروں نے سخت محنت کے ساتھ راہ ہموار کرنے کا کام کیا ہے۔
بعض ذرائع کے مطابق پاکستان کو 150؍ تا 160؍ ووٹ حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ 5؍ تا 7؍ ووٹ کی مخالفت اور کچھ ممالک کی جانب سے ووٹ نہ ڈالنے کی صورتحال کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
پاکستانی سفیر نے غزہ کی صورتحال اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں موقف اور سفارتکاری کیلئے جو رول ادا کیا ہے اس کے باعث بھی بعض با اثر ممالک کی جانب سے اعلانیہ یا ’’خاموش‘‘ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
افغانستان اور وینزویلا بعض تکنیکی وجوہات کے باعث فی الوقت ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں ہیں جبکہ بھارت اور روس کے بعض ہمنوا ممالک کی جانب سے پاکستان کو مخالفت کا سامنا بھی رہا ہے۔