کراچی( رپورٹ: اختر علی اختر)ملکہ ترنم نور جہاں کا گایا ہوا سپرہٹ گیت ’’اکھ لڑی بدوبدی موقع ملے کدی کدی‘‘ 50برس بعد بھی مقبولیت کےساتویں آسمان کو چُھو رہا ہے۔
ہدایت کار اقبال کاشمیری کی لاجواب فلم ’’بنارسی ٹھگ‘‘ کے اس سپرہٹ گانے نے اداکارہ ممتاز کو راتوں رات سپر اسٹار بنا دیا تھا۔ اور اب پانچ دہائیوں بعد سوشل میڈیا اسٹار چاہت فتح علی خان نے اسے نئے انداز سے گایا تو ایک مرتبہ پھراس گانے کی ہر طرف دُھوم مچ گئی۔
نامور موسیقار بخشی وزیر کا کمپوز کیا ہوا یہ گانا ان دنوں بھارت میں بھی خُوب گایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈم نور جہاں کی آواز میں گایا ہوا گانا ’’انکھ لڑی بدوبدی موقع ملے کدی کدی‘‘ 50برس بعد بھی سپرہٹ ہوگیا۔
ہدایت کار اقبال کاشمیری کی فلم ’’بنارسی ٹھگ‘‘ کے اس ائٹم سونگ نے اداکارہ ممتاز کو راتوں رات سپر اسٹار بنا دیا تھا۔ فلم’’بنارسی ٹھگ‘‘عیدالفطرکےروز28اکتوبر 1973ء کو سنیما گھروں میں ریلیز ہوئی تھی، جسے شاندار کامیابی ملی تھی۔
اس فلم کے فنکاروں میں فردوس، اعجاز، منور ظریف، الیاس کاشمیری، سلطان راہی، زمرد اور ممتاز شامل تھیں۔ چند روز قبل سوشل میڈیا اسٹار چاہت فتح علی خان نے ’’اکھ لڑی بدوبدی‘‘ کو اپنے دِل چسپ انداز سے پیش کیا، جو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوا۔ چند دِنوں میں اسے یوٹیوب پر30ملین بار دیکھا گیا
بعدازاں کاپی رائٹ کے مسائل کی وجہ سے ان کے گائے ہوئے اس گانے کو گزشتہ روز یوٹیوب سے ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں اداکارہ ممتاز نے جنگ کو بتایا کہ میڈم نور جہاں کا گایا ہوا یہ گیت ’’اکھ لڑی بدوبدی موقع ملے کدی کدی‘‘ نے میری زندگی بدل کر رکھ دی تھی۔
50برس قبل اس گانے کی دُھوم مچی ہوئی تھی اور آج بھی نئی نسل اسے گا رہی ہے تو مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔
بھارت میں بھی یہ گانا بہت مقبول ہوگیا ہے۔ مجھ سے قبل یہ گیت 8لڑکیوں پر فلمایا گیا تھا،لیکن فلم کے ڈائریکٹر مطمئن نہیں ہو رہے تھے ،جب میں نے اس گانے پر اعضاء کی شاعری پیش کی تو ہرطرف اس آئٹم سونگ کے چرچے ہوگئے تھے۔میرا اس فلم میں صرف یہ ایک گانا ہی تھا۔
یہ اس زمانے کا آئٹم سونگ تھا۔‘‘جب اس گانے کو سوشل میڈیا پر شاندار پزیرائی ملی تو نامور اداکارہ بشریٰ انصاری اور مشہور پاپ سنگر ابرار الحق نے بھی اس گانے کو اپنی آواز میں ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر ریلیز کردیا۔
علاوہ ازیں بھارت میں بھی ’’انکھ لڑی بدوبدی‘‘ کی مقبولیت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔