اسلام آباد (محمد صالح ظافر /خصوصی تجزیہ نگار) سابق وزیر خارجہ میاں خورشید محمود قصوری نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جیل جانے سے بچنے کیلئے ایران پر حملہ کیا ہے اسے معلوم ہے کہ وہ جس دن وزیر اعظم نہ رہا سیدھا جیل جائیگا، اس کیخلاف سنگین جرائم کی پاداش میں مقدمات اسرائیل میں قائم ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس نے پہلے اپنے ملک کی عدلیہ پر حملہ کیا اور اسے بے بس بنادیا، جنگ شروع ہونے سے پہلے اس کیخلاف مظاہرے ہورہے ہیں، فوجی افسر اسکی جارحانہ کارروائیوں کو جنگی جرائم قرار دیکر فوج چھوڑ رہے تھے،ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا وہ امریکا اور اسکے اتحادیوں کے مفادات پر حملہ آور ہو سکتا ہے، آبنائےہرمز کی ناکہ بندی کرکے آدھی دنیا کیلئے تیل کی فراہمی روک سکتا، اسرائیل دنیا کے واحد مسلمان ملک سے ڈرتا ہے، پاکستانی میزائل اسرائیل کو ہدف بنا سکتے ہیں، یہ جزائر انڑیمان تک پہنچنے کیلئے ہیں جہاں بھارت نے اپنے ایٹمی ہتھیار چھپا رکھے ہیں جو پاکستان سے اسرائیل کے فاصلے سے زیادہ دور ہے، پاکستان سعودی عرب ترکی کویت قطر اور انڈونیشیا کو ملکر اسرائیل کا راستہ روکنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی غیر قانونی ریاست بنانے کیلئے نعرہ لگایا گیا تھا کہ پوری دنیا کے یہودی یہاں آکر آباد ہونگے اب صورتحال یہ ہے کہ نیتن یاہو کے مظالم سے تنگ آکر اسرائیل سے نوجوان یہودی دھڑا دھڑ بیرون ملک جارہے ہیں۔انہوں نے کہا ایران پر اسرائیل کے حملے سے دنیا تباہی کی طرف جارہی ہے ایران کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا وہ امریکا اور اسرائیل کے حلیفوں کے مفادات پر حملہ کرنے سے گریز نہیں آئیگا ، اسکا آخری حربہ آبنائے ہرمز کو مسدود کرنا ہوگا جسکے بعد پاکستان بھارت بنگلہ دیش اور جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک کیلئے تیل کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ آجائیگی اور دنیا کے بڑے حصے میں تیل کی ترسیل بند ہوجائے گی۔