• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوارا بھاسکر کی سوناکشی و ظہیر اقبال کی بین المذاہب شادی کی حمایت

بالی ووڈ اداکارہ سوناکشی سنہا اور ظہیر اقبال کی آئندہ ہفتے (23 جون) کو ہونے والی شادی اس وقت سوشل میڈیا کا گرما گرم موضوع ہے۔ 

جہاں بہت سارے پرستار اس جوڑے کی زندگی کے اگلے چیپٹر پر پرجوش ہیں وہیں پر کچھ لوگ فلم انڈسٹری میں بین المذاہب شادیوں پر اپنی آرا کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ 

اس حوالے سے سوارا بھاسکر جن کے شوہر مسلمان ہیں انھوں نے بھارتی میڈیا سے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں سوناکشی اور ظہیر اقبال کی شادی پر کی جانے والی ٹرولنگ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور ان دونوں کی حمایت کی۔

اس موقع پر سوارا نے سماج وادی پارٹی کے رہنما فہد احمد سے اپنی شادی پر ہونے والی تنقید کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جدید بھارت میں ایک بڑا مسئلہ وہ غلط تصور ہے جو کہ اس وقت پھیلایا جاتا ہے جب ایک ہندو لڑکی کسی مسلمان لڑکے سے شادی کرتی ہے تو اسے لوو جہاد کا نام دیدیا جاتا ہے، اسکا اطلاق میری شادی پر بھی کیا گیا تھا۔ 

انھوں نے کہا کہ ویلینٹائن کے دن پر بین المذاہب شادی شدہ جوڑوں کو مختلف شہروں میں حقیقتاً تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، میری شادی پر کئی ماہرین نے اپنی آرا کا اظہار کیا تھا۔ 

لیکن ہم یہاں بات کر رہے ہیں بالغوں کی شادی کی، وہ اپنی نجی زندگی میں کیا کرینگے؟ کیا وہ شادی کرینگے یا نہیں، یہ انکی مرضی ہے، اس میں کسی اور کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ 

وہ کورٹ جا کر شادی کرتے ہیں، نکاح کرتے ہیں یا پھر آریا سماج کے مطابق شادی کرتے ہیں۔ یہ اس مرد اور عورت کے اور انکے خاندان کے درمیان معاملہ ہے۔ 

انکا مزید کہنا تھا کہ یہ سوناکشی کی زندگی ہے، انھوں نے اپنا ساتھی کا انتخاب کیا ہے اور انکے ساتھی نے انکا چناؤ کیا۔ تو اب یہ انکے اور خاندانوں کا معاملہ ہے۔ میرے خیال کے مطابق سوشل میڈیا پر اس معاملے پر یہ وقت ضائع کرنے والی بحث ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید