• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں تین برس بعد مہنگائی بڑھنے کی سطح بینک آف انگلینڈ کے ٹارگٹ سے 2 فیصد تک گر گئی

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ میں مہنگائی بڑھنے کی سطح تقریباً تین سال کے بعد بینک آف انگلینڈ کے ٹارگٹ 2فیصد تک گر گئی ہے جو ایک ماہ قبل 2.3فیصد تھی 4جولائی کو ہونےوالے انتخابات میں معیشت ایک اہم موضوع ہے جس میں تمام پارٹیاں اس بات پر زوردے رہی ہیں کہ وہ اخراجات زندگی کوکیسے کم کریں گی۔ کنزرویٹو پارٹی کا کہنا ہے کہ انہوں نے افراط زر کو کم کرنے کےلئے جو مشکل فیصلے کئے تھے اب ان کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ مئی کے اعدادوشمار کے مطابق مہنگائی میں کمی کی وجہ فوڈ اور ڈرنکس کی قیمتوں کا معمولی طور پر کم ہونا تھا۔ علاوہ ازیں فرنیچر اورہائوس ہولڈ کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی سطح بھی کم رہی، تاہم پٹرول کی قیمتیں دوبارہ بڑھ رہی ہیں اور خوراک کی قیمتیں اب بھی 2022کے مقابلے میں 25فیصد زیادہ ہیں۔ توقع ہے کہ بینک آف انگلینڈ اپنی اگلی میٹنگ میں شرح سود ابھی کم کرنےکے بجائے بدستور 5.25فیصد کی سطح پر ہی رکھے گا۔ اکتوبر 2022میں روس کے یوکرین کے حملے کے بعد خوراک اور ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے افراط زر 11.1فیصد تک پہنچ گئی تھی لیکن اس کے بعد اس میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ چانسلر جرمی ہنٹ کا کہنا ہے اس وقت برطانیہ میں افراط زر کی سطح یورو زون کے 2.6فیصد اور امریکہ کے 3.3فیصد سے کم ہیں۔ لیبر پارٹی نے کہا کہ افراط زر کم ہونے کے دعوئوں کے باوجود خاندانی مالیت پر اب بھی شدید دبائو ہے۔ واضح رہے کہ اگرچہ مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مجموعی طور پر اشیا اور سروسز کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، صرف یہ کہ اب وہ سست رفتاری سے بڑھ رہی ہے۔ 
یورپ سے سے مزید