کوئٹہ (آن لائن) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے بیان میں کہاہے کہ تربت سے جبری گمشدگی کا شکار افراد کے اہلخانہ اپنے لاپتہ پیاروں کی باحفاظت بازیابی کے لیے عید کے روز سے تربت میں فدا چوک پر دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے تھے کل شام سے انہوں نے ڈی سی آفس تربت کے سامنے اپنا دھرنا منتقل کردیا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے اب تک لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے دھرنے کا نوٹس لیا ہے اور نہ ہی کسی بھی سطح پر ان کے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کو یقینی بنانے کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو ایک غیر جمہوری عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈپٹی کمشنر تربت کے دفتر کے سامنے دھرنے پر بیٹھے لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے احتجاج کا نوٹس لیکر ان سے بامقصد مزاکرات شروع کرے اور ان کے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرکے غمزادہ خاندانوں کو زندگی بھر کے کرب و اذیت سے نجات دلائے۔