• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطین میں جاری قتل عام کو معمول سمجھ کر خاموشی اختیار کرنیوالوں پر کبریٰ خان کی کڑی تنقید


پاکستانی ڈرامہ و فلم انڈسٹری کی نامور اداکارہ کبریٰ خان نے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے  فلسطینیوں کے معاملے میں خاموش رہنے والے افراد پر تنقید کی ہے۔

اداکارہ نے حال ہی میں ایک نجی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیا ہے۔

اس دوران جہاں انہوں نے اپنے پروجیکٹس اور میڈیا سے دور رہنے کے موضوع پر بات کی وہیں انہوں نے فلسطینیوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بھی اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

اداکارہ کبریٰ خان کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہوتا ہے ایسے لوگ دیکھ کر جو فلسطین میں جاری قتلِ عام سے لاعلم ہیں اور کچھ تو افراد اسے معمول سمجھ کر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

کبریٰ خان نے فلسطین کے معاملے پر لوگوں کی خاموشی پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی بمباری کے 250 دن گزرنے کے باوجود کچھ لوگ خاموش ہیں، میں یہ نہیں کہتی کہ فلسطین میں جا کر جھنڈے گاڑ دیے جائیں مگر وہاں کے لوگوں بچایا جانا چاہیے۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ ہر فرد اپنے تئیں تھوڑا بہت تو کردار ادا کر سکتا ہے، کم از کم اسرائیلی مظالم کی مخالفت کریں اور صیہیونی حملوں کو غلط تو قرار دیں۔

اداکارہ نے کہا ہے کہ اُنہیں یہ جان کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی حملوں کو 250 دن ہو چکے ہیں مگر آج بھی بہت سے لوگ ناواقف ہیں کہ وہاں ہو کیا رہا ہے۔

اداکارہ کبریٰ خان نے مزید کہا کہ فلسطین میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے،  اگر فلسطین کو نظر انداز کیا گیا تو ایک دن ہماری انسانیت بھی ختم ہوجائے گی، فلسطین میں بچوں کو مارا جا رہا ہے، خاندان کے خاندان اجاڑے جا رہے ہیں لیکن ہم ان پر بات کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔

کبریٰ خان کا کہنا تھا کہ اگر ہم فلسطین اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بات نہیں کر سکتے تو ہماری زندگی اور انسانیت کا کیا فائدہ، میں نہیں کہتی کہ ہمیں اٹھ کر جنگ لڑنی چاہیے لیکن ہم فلسطین کے معاملے پر بات تو کر سکتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید