لندن (سعید نیازی) بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر تمام اسیر کارکنوں کو رہا کیا جائے، یہ مطالبہ اتوار کو ڈائوننگ اسٹریٹ کے سامنے ہونے والے پی ٹی آئی کے مظاہرے کے شرکا نے کیا۔ مظاہرے میں لندن سمیت ملک کے دیگر شہروں سے آئے کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ مظاہرے کے اہتمام کیلئے کاوشیں کرنے والے پارٹی کے مرکزی رہنما زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان میں عملاً مارشل لاء نافذ ہے اور عوام اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں قید پارٹی کے لیڈر اور کارکنوں کو انصاف بھی مہیا نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات منوانے تک ہم احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ پاکستان سے آئے شیر افضل مروت نے کہاکہ پاکستان میں جو حکومت بنی ہے، وہ عوام کے مینڈیٹ سے مھروم ہے اور وزیراعظم یا وزیراعلیٰ تک کے پاس اختیارات تک نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کیلئے نکلنے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ پی ٹی آئی کے گرفتار رہنمائوں کے ساتھ شرمناک سلوک کیا جا رہا ہے اور اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو پھر اصل میں ویسے واقعات ہو سکتے ہیں جیسا کہ نو مئی کے حوالے سے الزامات عائد کئے جاتے ہیں۔ مرکزی رہنما قاسم سوری نے کہا کہ پاکستان میں امن اور ترقی کیلئے جمہوری حکومت کا ہونا ضروری ہے اور موجودہ حکومت جمہوری نہیں بلکہ مسلط کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے لیکن وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی جیل سے رہا ہو کر ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔ امریکہ سے آئے رہنمائوں عاطف خان اور سجادبرق نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک اب پاکستان سے نکل کر یورپ تک پہنچ گئی ہے اور امید ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک بانی جماعت جیل سے باہر آجائیں گے۔ شرکا مسلسل نعرے بھی بلند کرتے رہے۔