• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیل ملز کی خسارے میں جانے کے حوالے سے تمام انکوائریوں کا ریکارڈ طلب

اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) سینٹ قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار میں پاکستان اسٹیل ملز کی خسارے میں جانے کے حوالے سے ہونیوالی تمام انکوائریوں کا ریکارڈ، ا سٹیل ملزکے ملازمین ، ریلوے ٹریک اورسٹیل ملز کی بحالی کے امکانات پر تفصیلات طلب کر لی ہیں ،ادارے کےمنقولہ اور غیر منقولہ اثاثہ جات86 ارب99کروڑ روپے کے ہیں، قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس کی زیر صدارت ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کے اثاثہ جات کے حوالے سے سی ایف او پاکستان سٹیل ملز محمد عارف شیخ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ادارے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثہ جات86 ارب99کروڑ روپے کے ہیں ، منقولہ اثاثہ جات میں 1.45ارب کی مشینری اور گاڑیاں ہیں، 500گاڑیوں میں سے 350 ورکنگ حالت میں ہیں ۔

 ادارے کی 1500ایکڑ زمین سی پیک میں استعمال ہو گی اور اس ادارے کی کل زمین 18 ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے جس میں سے 8 ہزار ایکڑ پر رہائشی کالونیاں قائم ہیں باقی پر پلانٹ لگے ہیں.

ادارے کی زمین622ارب کی ہے جبکہ وہ زمین جو سرمایہ کاری کیلئے رکھی گئی ہے وہ 63 ارب کی ہے فیکٹری بلڈنگ کے اثاثہ جات 43 ارب کے ہیں ،نان فیکٹری بلڈنگ2 ارب کی ہے،2.2 ارب کی سٹرکیں، ریلوے ٹریک ہیں،ادارے کا پلانٹ اور مشینری 115.7ارب روپے کے ہیں،گیس اور بجلی تنصیب7 ارب روپے کی ہے۔ 

کمیٹی اجلاس میں سٹیل ملز سے تعلق رکھنے والے یونین کے نمائندے نے کمیٹی سے درخواست کی کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین 12 فیصد کے حقدار ہیں یا نہیں اور کیا یہ مل بحال ہو سکتی ہے یا نہیں ایک جامع رپورٹ دی جائے۔

اہم خبریں سے مزید