• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مواچھ گوٹھ، اسکول میں 10 سالہ طالبہ سے ہیڈ ماسٹر کی زیادتی، شہریوں کا احتجاج

کراچی( اسٹاف رپورٹر )مواچھ گوٹھ میں واقع اسکول میں10سالہ طالبہ سے اسکول کے ہیڈ ماسٹر کی زیادتی کے خلاف مظاہرین کی جانب سے حب ریور روڈ پر احتجاج کیا گیا۔احتجاج کے باعث علاقے میں بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔واقعہ 21 جون کو مواچھ گوٹھ کے علاقے غفوری چوک طیبہ اسکول میں پیش آیا تھا جس کا مقدمہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں 27 جون کو درج کیا گیا تھا تاہم مقدمہ میں نامزد ہیڈ ماسٹر حنیف کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کر سکی جس کے بعد مظاہرین نے جانب سے ہفتہ کو احتجاج کیا گیا۔بچی کی والدہ نے بتایا کہ انکی دس سالہ بیٹی کو اسکول ٹیچر حنیف نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس نے رشوت کے عوض ملزم کو ضمانت کرانے کا موقع دیا۔ملزم میڈیکل میں بھی ہیر پھیر کرنے کی کوشش کرہا ہے۔ والدہ نے بتایا کہ ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرکے سزا دی جائے۔بچی کی رشتہ دار سمیر نے بتایا کہ ملزم نے ہمیں پیسوں کی آفر کی ہے ،ہم ملزم کو سزا دلاکر ہی دم لیں گے ۔ملزم حنیف پیسے کا استعمال کرکے بچ رہا ہے ۔متاثرہ بچی کے مطابق ٹیچر حنیف نے عیدی دینے اسکول بلایا تھا۔میری دوسری بہنوں کو کلاس روم میں بند کردیا تھا ۔ٹیچر حنیف نے میرے ساتھ زیادتی کی۔تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل کی ابتدائی رپورٹ میں زیادتی کے شواہد ملے ہیں تاہم ملزم نے عدالت سے ضمانت حاصل کرلی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی ضمانت 9 تاریخ کو ختم کروانے کی کوشش کریں گے۔ واقعہ پر والدین کے ساتھ اہل علاقہ بھی مشتعل ہو گئے۔ علاقہ کی خواتین نے مبینہ ملزم اسکول ہیڈ ماسٹر حنیف کے گھر کا گھیراؤ کرلیا۔خواتین کی بڑی تعداد بھی گھر کے باہر جمع ہوگئی جبکہ مشتعل افراد نے ملزم حنیف کے گھر پر پتھراؤ بھی کیا تاہم ملزم حنیف خاندان سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے پولیس کی کارکردگی پر عدم اعتماد کرتے ہوئے روڈ کھولنے سے انکار کر دیا۔احتجاج کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
اہم خبریں سے مزید