بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی نابینا خاتون نجومی آنجہانی بابا وانگا کو اس دنیا سے رخصت ہوئے 25 برس سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن وہ اب بھی مستقبل کے حوالے سے کی گئی پیشگوئیوں کے سبب شہرت رکھتی ہیں۔
1996 میں 85 سال کی عمر میں وفات پانے والی نابینا نجومی بابا وانگا نے شہزادی ڈیانا کی موت، سویت یونین کے خاتمے، جرمنی کے مشرق اور مغرب کے اتحاد، 9/11 کے دہشت گرد حملے، 2004 میں تھائی لینڈ کے سونامی، عالمی وباء کورونا وائرس، چرنوبل کی تباہی، اور بریگزٹ جیسے بڑے عالمی واقعات اور 2022 کے حوالے سے کی گئی پیشگوئیاں یعنی خطرناک زلزلے اور سیلاب کا خطرہ اور پینے کے پانی کی قلت سچ ثابت ہوئیں۔
تاہم اپنی زندگی میں دنیا کے خاتمے سے متعلق ان کی اہم پیشگوئی نے سائنسی ماہرین کو بھی حیران کردیا ہے۔ نابینا نجومی کے مطابق 5079 تک دنیا ختم ہوجائے گی۔
بلقان کی نوسٹراڈیمس کے نام سے پہچانی جانے والی نجومی کا کہنا ہے کہ ایک کاسمک ایونٹ کے نتیجے میں دنیا 5079 میں ختم ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ انہوں نے آئندہ برس 2025 کے لیے بھی اہم پیشگوئی کی ہے جس کے مطابق یورپ میں ایک بڑا تنازع ہوگا، جس کی وجہ سے براعظم کی آبادی میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔
ان کے مطابق 2028 میں انسان توانائی کے نئے ذرائع کی تلاش میں سیارہ زہرہ تک پہنچ جائے گا جس کے پانچ برس بعد یعنی 2033 میں قطبین پر برف کے پگھلنے سے سطح سمندر میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔
بابا وانگا کے مطابق 2076 میں دنیا بھر میں کمیونزم واپس آجائے گا جبکہ 2130 میں انسان خلائی مخلوق کی تہذیب جان جائے گا، 2170 میں دنیا خشک سالی کا شکار ہوجائے گی، 3005 میں مریخ پر جنگ ہوگی اور 3797 سے قبل انسان نظام شمسی کے کسی دوسرے سیارہ پر پہنچ جائے گا اور 3797 میں زمین تباہ ہوجائے گی جبکہ دنیا کا خاتمہ 5079 میں ہوگا۔