بیجنگ (اے ایف پی)گزشتہ روز شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، چین دیگر ممالک کے مقابلے میں تقریباً دو گنا زیادہ ونڈ اور سولر انرجی کی صلاحیت بنا رہا ہے۔چین میں اس وقت مجموعی طور پر 339گیگا واٹ (جی ڈبلیو) صلاحیت زیر تعمیر ہے، جس میں 159گیگا واٹ ہوا اور 180 گیگا واٹ شمسی توانائی شامل ہے اور اس کے نتیجے میں چین کا کاربن کا اخراج توقع سے بھی جلد کم ہوجائےگا،امریکہ میں قائم ایک این جی او گلوبل انرجی مانیٹر کے مطالعے کے مطابق، یہ مجموعی طور پر دنیا کے دیگر ممالک سے تقریباً دوگنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تعداد دوسرے نمبر پر ملک امریکہ سے کہیں زیادہ ہے، جو مجموعی طور پر صرف 40 گیگاواٹ بجلی بنا رہا ہے۔مطالعےمیں کہاگیا ہے کہ چین نے اب تک اعلان کردہ نئی ہوا اور شمسی صلاحیت کے ایک تہائی کا آغاز کردیا ہے، جبکہ عالمی اوسط صرف سات فیصد ہے۔مطالعے نے کہا کہ تعمیراتی شرحوں میں واضح تضاد قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی تعمیر کے لیے چین کےفعال عزم کو ظاہر کرتا ہے۔بیجنگ کی قابل تجدید توانائی کی وسیع تعمیر میں چند خامیاں ہیں۔نیشنل گرڈ بجلی کی طلب میں اضافے سے نمٹنے کے لیے بہت زیادہ آلودگی پھیلانے والے کوئلے کے پلانٹس پر واپس آجاتا ہے۔