• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کو مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، ایوب خان

لندن (اے پی پی)برطانوی ممبر پارلیمنٹ ایوب خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کرنے اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستانی ریاست گرافکس اور دستاویزات کی صورت میں بھارتی مظالم کے ثبوت موثر طریقے سے جمع کرے اور عالمی برادری کے سامنے پیش کیے جائیں۔بیرون ملک بااثر پاکستانیوں کی خدمات اس حوالے سے لی جائیں۔مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے برطانیہ کی نئی حکومت اپنا کردا ادا کرے گی۔اس سلسلے میں اپنی تجاویز نومنتخب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو دی ہیں۔بیرون ملک پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے کردار ادا کر سکتے ہیں،بطور رکن پارلیمان پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لندن میں معروف بزنس مین ،سیکرٹری جنرل یو بی جی اور سابق صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ظفر بختاوری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ایوب خان برطانیہ کے حالیہ الیکشن میں بطور آزاد امیدوار ہائوس آف کامنز کے ممبر منتخب ہوئے ہیں ان کا تعلق آزاد کشمیر کے علاقے ڈڈیال سے ہے۔وہ برطانیہ کے علاقے برمھنگم سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ پاکستانی حکومت بھارتی مظالم اور کشمیریوں پر بیتنے والے واقعات کو موثر طریقے سے اجاگر ے۔انہوں نے کہا کہ وہ بطور رکن برطانوی پارلیمنٹ مسئلہ فلسطین کو ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے۔انہوں نے اس حوالے سے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی نژاد ہونے کی بنیاد پر ہمارے دل سے پاکستان کبھی نہیں نکلا،ہماری اب بھی کوشش ہوتی ہے جتنا ہو سکے ہم اپنے ملک کے مفاد کیلئے کام کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل کا حل اتنا مشکل نہیں۔حکومت سرمایہ کاری اور پالیسیوں میں تسلسل پیدا کرے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ظفر بختاوری نے کہا کہ برطانیہ کے حالیہ الیکشن میں بڑی تعداد میں پاکستانی نژاد منتخب ہوئے ہیں جو خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ نو منتخب ممبران پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بلخصوص پارلیمانی تعلقات کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے یورپ سے الگ ہونے کے بعد امید تھی کہ کامن ویلتھ فورم کو متحرک کیا جائے گا اور بہتر کوارڈینیشن کے ذریعے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کیا جائے گا ۔بطور ممبر پارلیمنٹ انہیں اس حوالے سے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

یورپ سے سے مزید