امریکن فیشن ماڈل بیلا حدید نے جرمنی کی نامور کمپنی ایڈیڈاز کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
فیشن ماڈل کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بیلا نے ایتھلیٹک ملبوسات بنانے والی کمپنی کے خلاف کیس کرنے کےلیے قانونی ٹیم کی خدمات بھی حاصل کرلیں۔
واضح رہے کہ بیلا حدید کے والد فلسطینی ہیں اور انہیں فلسطینی کاز کے کافی قریب سمجھا جاتا ہے، ان کی جانب سے ایتھلیٹس کے ملبوسات بنانے والی کمپنی کے خلاف اقدام کی وجہ کمپنی کی جانب سے حالیہ SL72 مہم کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف پبلک اکائونٹیبلٹی کا نہ ہونا ہے۔
دی ایڈ 1972 کے میونخ اولمپک کی 52ویں سالگرہ منا رہا ہے اور برانڈ کا فوکس بہت زیادہ پسند کیا جانے والا کلاسک 1970 کے عشرے کا اسنیکر ہے۔
اس سے پہلے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کمپنی نے ہنگامہ آرائی کے بعد بیلا کو ڈراپ کر دیا تھا۔ تاہم بیلا حدید کے ابھی تک ایڈیڈاز کے ساتھ رابطے قائم ہیں۔
یہ معاملہ تنازع میں اس وقت تبدیل ہوا جب یہ اعلان کیا گیا کہ بیلا ایڈیڈاز کے نیکسٹ آئی ٹی شو کا فیس ہونگی اور مہم کا حوالہ میونخ اولمپک کو بنایا گیا جو تنازع کی وجہ بنا کیونکہ یہ معاملہ ایک تاریخی تشدد کے واقعہ سے جڑا ہے۔