گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے شہر تہران میں میزائل حملے سے نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا گیا تھا۔
حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے اپنے محافظ کے ساتھ شہید ہونے پر ایران کی جانب سے قُم کی مسجد میں انتقام کی نشانی سرخ پرچم لہرایا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے مذہبی اہمیت کے حامل شہر، قُم کی مسجد جُمکران میں ایرانی روایات کے مطابق انتقام کی علامت سرخ پرچم کو لہرایا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قُم کی جمکران مسجد میں سرخ پرچم لہرانے کا مقصد ہے کہ ’خون کا بدلہ خون سے لیا جائے گا۔‘
دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے بھی اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اب تہران کا فرض ہے۔
سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو سخت سے سخت سزا کے لیے خبردار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2020ء میں پاسداران کے کمانڈر، قاسم سلیمانی کو عراق میں امریکا کی جانب سے قاتلانہ حملے کا نشانہ بنائے جانے پر بھی قم کی مسجد جمکران میں سرخ پرچم لہرایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ایرانی حکومت کی جانب سے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔