ویانا میں امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ پر حملے کی مبینہ سازش کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
آسٹریا کی وزارتِ داخلہ کے مطابق مبینہ سازش کی تحقیقات کے سلسلے میں 18 سال کے عراقی نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
آسٹریا کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ زیرِ حراست نوجوان کا تعلق سازش کے مرکزی ملزم کے گروہ سے ہے۔
وزارتِ داخلہ آسٹریا کے مطابق مذکور سازش کا مرکزی ملزم 19 سال کا آسٹریائی شہری ہے جس کا آبائی تعلق مقدونیہ سے ہے۔
دوسری جانب ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ پر حملے کی مبینہ سازش پر اقوامِ متحدہ کے ترجمان نے اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کنسرٹ پر حملے کی سازش بنیاد پرستی کے خطرے کو ظاہر کرتی ہے۔
ترجمان یو این کا یہ بھی کہنا ہے کہ سوشل میڈیا سے لوگوں کے بنیاد پرستی پر مائل ہونا تشویش ناک ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل آسٹریا میں امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایا گیا تھا۔
حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے مرکزی کردار کو داعش کا حامی بتایا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کنسرٹ میں خودکش حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 آسٹرین نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق رواں ہفتے ٹیلر سوئفٹ کے 3 کنسرٹس میں ہر روز 65 ہزار افراد کی شرکت متوقع تھی، تاہم اس صورتِ حال کے بعد کنسرٹ انتظامیہ نے ٹکٹ کے پیسے لوگوں کو واپس کرنے کا کہہ دیا ہے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کے دوران ہجوم میں بم سے بھری گاڑی لے جانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔