پیرس اولمپکس میں پاکستان کو گولڈ میڈل دلانے والے قومی ہیرو ارشد ندیم میاں چنوں میں واقع اپنے گھر پہنچ گئے۔
گھر پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ خوشی بھی تھی کہ آگے 14 اگست آرہی ہے، یہی کوشش تھی کہ میڈل لے کر جاؤں، نیرج کی والدہ بھی میری والدہ ہیں، ہم ایشیا کے دو ہی کھلاڑی ہیں جو ساری دنیا میں کھیل رہے ہیں۔
ارشد ندیم نے کہا کہ جو میں نے محنت کی اللّٰہ نے اِس کا پھل دیا، اللّٰہ کا بہت کرم ہے میں نے تاریخ رقم کی، والدین کی دعائیں ہیں گولڈ میڈل جیتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت پیارا اور خوبصورت ملک ہے، لوگوں کا پیار دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، مستقبل میں نوجوانوں کے لیے یہ مشکلات نہ آئیں جو میں نے دیکھیں۔
اس سے قبل گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا میاں چنوں میں آبائی گاؤں پہنچنے پر لوگوں نے والہانہ استقبال کیا اور ان پر پھول نچھاور کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہاکہ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو آئے ہیں، میاں چنوں کا اور پورے ملک کا شکریہ ادا کروں گا، سب نے اتنا پیار مجھے دیا ہے۔
اس سے قبل میاں چنوں پہنچنے پر وہاں کے شہریوں کی جانب سے ارشد ندیم کا شاندار استقبال کیا گیا، ان پر پھول نچھاور کیے گئے۔
ارشد ندیم کا قافلہ ساہیوال بھی پہنچا تھا، جہاں ساہیوال بائی پاس پہنچنے پر شہریوں نے ان پر پھول نچھاور کیے تھے۔
آج علی الصبح ارشد ندیم لاہور ایئر پورٹ سے تبلیغی مرکز رائیونڈ آئے تھے جہاں ان کے قافلے نے ایک گھنٹہ قیام کیا تھا۔
وہ تبلیغی مرکز رائیونڈ میں نمازِ فجر ادا کرنے کے بعد میاں چنوں روانہ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ رات میں ارشد ندیم کا لاہور ایئر پورٹ پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا تھا۔
ایئر پورٹ پر ارشد ندیم اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے اور شہریوں نے اپنے ہیرو کو کندھوں پر اٹھایا۔
واضح رہے کہ جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوایا ہے۔
ارشد ندیم اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ ہیں۔