سلسلۂ سہروردیہ کے عظیم روحانی پیشوا حضرت بہاؤ الدین زکریاؒ کے 785 ویں سالانہ عرس کا آغاز ہو گیا، اس موقع پر زائرین بڑی تعداد میں موجود تھے۔
برِصغیر پاک و ہند میں سلسلۂ سہروردیہ کی بنیاد رکھنے والے حضرت بہاؤ الدین زکریاؒ 27 رمضان المبارک 566 ہجری میں کروڑ لال عیسن کے مقام پر پیدا ہوئے۔
انہوں نے حدیث کی تعلیم بخارا، ثمرقند اور مدینہ منورہ سے حاصل کرنے کے بعد اپنی ساری زندگی اس خطے میں دینِ اسلام کو پھیلانے میں وقف کر دی۔
حضرت بہاؤ الدین زکریاؒ نے دینِ اسلام میں خاص طور پر بھائی چارے محبت اور اخوت کے فلسفے کو عوام تک پہنچایا اور اس پر عمل کرنے کی تلقین کرتے رہے۔
اُنہیں برِصغیر میں پہلی اقامتی درس گاہ بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے جس میں دور دراز سے آنے والے ہزاروں کی تعداد میں طالبہ نے قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کر کے اس تعلیم سے معاشرے کو منور کیا۔
حضرت بہاؤ الدین زکریاؒ 95 برس کی عمر میں 7 صفر 661 ہجری کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
یہ ان کی امن، بھائی چارے اور مساوات کی تعلیمات کا نتیجہ ہے کہ آج بھی ہر رنگ و نسل کے لوگ ان کے عرس میں شامل ہوتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔