• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوہ پیماؤں کو بچانے والا مراد سدپارہ خود ریسکیو کا منتظر

اسکردو( نثار عباس سدپارہ ) پہاڑوں کی بلندی سے کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرنے والا مراد سدپارہ خود ریسکیو کے منتظر ہے، وہ سر پر پتھر لگنے کے باعث براوٹ پیک کے کیمپ ون پر شدید زخمی ہوئے تھے، مقامی کوہ پیما انھیں ریسکیو کرنے کے لئے اتوار کی رات ایک بجے بیس کیمپ سے کیمپ ون روانہ ہو گئے ہیں، قومی ہیروز کا مراد سدپارہ کے ریسکیو کے لئے ہیلی کاپٹر بھیجنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ایم مراد سدپارہ کا شمار پاکستان کے باصلاحیت اور محنتی کوہ پیماوں میں ہوتا ہے وہ رواں سال کےٹو کلین اپ ایکسپڈیشن کو لیڈ کر رہے تھے جہاں انھوں نے کے ٹو کی انتہائی بلندی سے گزشتہ سال جاں بحق ہونے والے حسن شگری کی میت بیس کیمپ لا کر ورثا کے حوالے کی جبکہ مراد نے گزشتہ سال افغان کوہ پیما کی میت بھی کےٹو کے کیمپ تھری سے اتارا تھا، مراد سدپارہ پاکستان میں واقع 8 ہزار میٹر سے بلند چار چوٹیوں کو کئی بار سر کر چکے تھے، وہ پرتگالی خاتون کوہ پیما کے ہمراہ گزشتہ ہفتے براوٹ پیک کی مہم جوئی کیلئے روانہ ہوئے تھے جہاں واپسی پر ہفتے کے روز کیمپ ون کے مقام پر سر پر پتھر لگنے کے باعث شدید زخمی ہوئے ہیں، پرتگالی خاتون کوہ پیما کے مطابق زخم شدید اور بہت گہرا تھا اور ان کے بچنے کے چانسز ختم ہو چکے ہیں، بیس کیمپ سے ٹور آپریٹر سید اکبر کو ملنے والی اطلاع کے مطابق چار رکنی ریسکیو ٹیم آج رات ایک بجے براؤٹ پیک بیس کیمپ سے کیمپ ون روانہ ہوں گے، ساجد سدپارہ اور نائلہ کیانی سمیت ملک بھر کے کوہ پیماوں نے حکومت سے کل بیس کیمپ ہیلی کاپٹر بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید