• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر کے سرکردہ باسز کو پچھلے سال اوسطاً 4.19 ملین پونڈز کی ریکارڈ ادائیگی کی گئی، ہائی پے سینٹر

لندن (پی اے) شہر کے سرکردہ باسز کو پچھلے سال اوسطاً 4.19ملین پونڈز کی ریکارڈ ادا ئیگی کی گئی۔ تحقیق کے مطابق برطانیہ کی اعلیٰ فرموں کے باسز نے پچھلے سال ریکارڈ پر سب سے زیادہ اوسط تنخواہ کا پیکٹ حاصل کیا۔ ہائی پے سنٹر نے کہا کہ ایف ٹی ایس ای 100کے چیف ایگزیکٹو کیلئے اوسط تنخواہ 2023میں 4.19ملین پونڈز تھی، جو کہ 2022میں 4.1ملی پونڈز سے 2.2فیصد زیادہ ہے یہ اب تک کی سب سے زیادہ تنخواہ ہے حالانکہ سی ای او کی تنخواہ میں اضافہ پچھلے دو برسوں کے مقابلے میں سست تھا، جس میں وبائی امراض کے خاتمے کے بعد اضافہ ہوا۔ ایف ٹی ایس ای 100پر سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا باس ایسٹرازینیکا کے پاسکل سوریوٹ تھے، جنہوں نے 16.85ملین پونڈز کمائے۔ 13.64 ملین پونڈ کے ساتھ اینالٹکس جینٹ آر ای ایل ایکس کے باس ایرک اینگسٹروم اگلے نمبر پر تھے، اس کے بعد رولز رائس کے سی ای او طوفان ایرگن بلجک 13.61ملین پونڈز کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے2021اور 2023 کے درمیان رہن کی بلند شرحوں، مہنگائی اور توانائی کے اضافی بلوں سے ضروریات زندگی کی لاگت کے بحران کے بعد حالیہ دنوں میں برطانیہ کی سب سے بڑی فرموں میں زیادہ تنخواہ توجہ کا مرکز بنی ہے۔ جنوری میں برٹش گیس کے باس سینٹریکا کے چیف ایگزیکٹیو کرس او شیا کو انٹرویو لینے والوں نے 2022کےلئے ان کے4.5 ملین پونڈزپے ڈیل کے بارے میں پوچھا اور کہا کہ اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرنے اور اسے بہت بڑی رقم قرار دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مسٹر او شیا نے پھر 2023 میں اپنی تنخواہ کے معاہدے کو دوگنا 8.2 ملین پونڈز تک دیکھا۔ ہائی پے سنٹر کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ میڈین ایف ٹی ایس ای 100سی ای او کو اب میڈین یو کے کل وقتی کارکن کے مقابلے میں 120 گنا ادا کیا جاتا ہے، جو 2022 میں 124 گنا کم ہے لیکن 2021 میں یہ 108 گنا زیادہ تھا۔ ہائی پے سنٹر کی رپورٹ نے دلیل دی کہ سرکردہ فرموں کی طرف سے سب سے زیادہ کمانے والوں پر ضرورت سے زیادہ اخراجات برطانیہ کے وسیع تر افرادی قوت کے لئے تنخواہوں میں اضافے کو فنڈ دینا مشکل بنا دیتے ہیں۔ تھنک ٹینک نے کارپوریٹ پے سیٹنگ سے متعلقہ قوانین میں اصلاحات کا مطالبہ کیا، جس میں کمپنیوں کے لئے یہ شرط شامل ہے کہ وہ کم از کم دو منتخب افرادی قوت کے نمائندوں کو ان کمیٹیوں میں شامل کریں، جو تنخواہ کا تعین کرتی ہیں۔بہرحال اضافہ شہر کے باسز کے لئے بڑے اور بہتر تنخواہ کے پیکیجز کی درخواستوں کے بعد ہوتا ہے۔ لندن سٹاک ایکسچینج کی سی ای او ڈیم جولیا ہوگٹ نے اس سال کے شروع میں کہا تھا کہ باسز کو عالمی معیار سے نمایاں طور پر نیچے ادا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو اپنی طرف متوجہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے جو کہیں اور بہتر معاوضے کی تلاش کر سکتے ہیں، جیسے کہ امریکہ، جہاں 2022 میں اوسط تنخواہ کا تناسب 16.7 ملین امریکی ڈالر ( 13.1 ملین) پونڈز تھا۔ ہائی پے سنٹر کے ڈائریکٹر لیوک ہلڈیارڈ نے کہا کہ اوسط سی ای او کی تنخواہ میں اضافہ ان کمپنیوں کی ایک چھوٹی تعداد کی عکاسی کرتا ہے جو پورے بورڈ میں بڑے اضافے کے بجائے واقعی بڑے پے ایوارڈز دیتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں اعلیٰ ایگزیکٹو ز کی تنخواہیں کاروباری لابیسٹ کا ایک اہم مطالبہ رہا ہے۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس مہم کو کچھ کامیابی ملی ہے، برطانیہ کی سب سے بڑی کمپنیوں کے حصص یافتگان بڑے پے آؤٹ کے ذریعے نظرثانی پر تیار ہو گئے ہیں۔ ایگزیکٹوز اور برطانیہ کی وسیع تر افرادی قوت کے درمیان تنخواہوں کا بہت بڑا فرق ٹریڈ یونین کی رکنیت میں کمی، کاروباری فیصلہ سازی میں کارکنوں کی شرکت کی کم سطح اور کاروباری ثقافت جیسے عوامل کا نتیجہ ہے۔ یہ پیش رفت سب سے اوپر والوں کے لئے بہت اچھی رہی ہے لیکن یہ زیادہ قابل اعتراض ہے کہ کیا یہ مجموعی طور پر ملک کے مفاد میں ہیں؟ کمپنیوں کی سالانہ رپورٹوں میں تنخواہ کے انکشافات پر مبنی اعدادوشمار ظاہر کرتی ہے کہ بلیو چپ فرموں نے 222 ایگزیکٹوز کی تنخواہ پر 755 ملین پاؤنڈ خرچ کئے۔ یہاں تک کہ سب سے اوپر صنفی تنخواہ کا فرق وسیع رہا، صرف چھ کمپنیوں کے پاس پورے مالی سال کے لئے خواتین کی قیادت تھی اور ان کی اوسط تنخواہ 2.69 ملین پونڈز تھی۔
یورپ سے سے مزید