• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلکتہ کالج میں خاتون ڈاکٹر کیساتھ زیادتی اور قتل کیس، کیا کیا پیشرفت ہوچکی؟

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کلکتہ کے میڈیکل کالج اسپتال میں اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی خاتون ڈاکٹر کی موت نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔

اس کیس کے بعد کیا کیا اہم واقعات پیش آئے، اس پر ایک مختصر نظر ڈالتے ہیں۔

اس افسوسناک واقعے کے بعد بھارت بھر میں ڈاکٹرز، طلبہ تنظیمیں اور سیاست دان سڑکوں پر نکل آئے اور متوفی ڈاکٹر کے اہلِ خانہ کےلیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 9 اگست 2024 کو کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا، وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں چہرے پر زخموں کے ساتھ مردہ پائی گئی تھیں۔

10 اگست کو پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں  ایک مشتبہ شخص سنجے رائے کو گرفتار کیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ نے جنسی زیادتی کے بعد قتل کی تصدیق کی، جس کے بعد انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

11 اگست  کو مغربی بنگال حکومت نے کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کو اس واقعے میں مبینہ کوتاہیوں پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

12 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے پرنسپل، پروفیسر (ڈاکٹر) سندیپ گھوش نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (فورڈا) نے احتجاج کے طور پر ملک بھر میں الیکٹیو سروسز کو روکنے کا اعلان کیا۔

13 اگست  کو  ملک بھر کے ڈاکٹروں کے احتجاج میں شدت آ گئی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس واقعے کو انتہائی ہولناک قرار دیتے ہوئے سابق پرنسپل کو طویل چھٹی پر جانے کا حکم دیا۔ احتجاج کے سبب ملک بھر میں اسپتالوں کی خدمات متاثر ہوئیں۔

14 اگست کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ملزم کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا۔

15 اگست کو نامعلوم افراد کے ایک گروہ نے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال پر حملہ کر کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ اور نرسنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی۔ 

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے 17 اگست کو ملک بھر میں 24 گھنٹے کے لیے  طبی خدمات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تاکہ کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف ہونے والی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔

17 اگست کو انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر آر وی اسوکن نے وزیر اعظم مودی سے اس کیس میں مداخلت کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ "وقت آ گیا ہے کہ وزیر اعظم اس معاملے میں مداخلت کریں"۔

نیشنل کمیشن فار ویمن (این سی وی) نے دعویٰ کیا کہ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی وہ جگہ جہاں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل ہوا تھا، وہاں پر اچانک تزئین و آرائش شروع کی گئی، جس سے سیکیورٹی کی خامیوں اور شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا خدشہ پیدا ہوا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید