وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض حمید کے گٹھ جوڑ سے ملک کو نقصان پہنچا، بانی پی ٹی آئی کو شاید فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلنے کا خوف ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ اس گٹھ جوڑ میں فرح گوگی اور شہزاد اکبر بھی شامل تھے، معلومات نہیں، لیکن نظر آتا ہے کہ ثاقب نثار بھی اس گٹھ جوڑ کا حصہ تھے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ بانی پی ٹی آئی کا معاملہ کس کورٹ میں جائے گا، بانی پی ٹی آئی نہیں چاہتے تھے کہ ملک میں کوئی نیوٹریلیٹی آئے، بانی پی ٹی آئی نے گرینڈ پلان بنایا تھا، سامنے آجائے گا کہ کون کون تھا، 9 مئی بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی کہنے سے پُرامن نہیں ہوجاتا، ثابت کرنا پڑتا ہے، جماعت اسلامی کے لوگ پُرامن تھے، دھرنا پُرامن انداز میں دیا، پی ٹی آئی کا کون سا احتجاج ہے جو پُرامن ہوا؟ جماعت اسلامی نے پنڈی کی حدود میں دھرنا دیا، انہیں اسلام آباد آنے نہیں دیاگیا، ٹی ایل پی بھی اسلام آباد نہیں آئی، ماضی قریب کے طرز عمل کو دیکھا جاتا ہے، پی ٹی آئی کے ماضی کو دیکھتے ہوئے مجھے نہیں لگتا کہ انہیں اجازت دی جائے گی، پرویز خٹک بھی کرینوں اور جدید چیزوں کے ساتھ آئے تھے تو یہ پہلی بار تو نہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کے پی حکومت اسکول، کالج، صحت پر توجہ دے، انسداد دہشت گردی پر توجہ دے، جنوبی کے پی کے اضلاع میں طالبان کا راج ہے، کے پی حکومت لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنائے، گھر کو جب آگ لگتی ہے تو تپش سب کو محسوس ہوتی ہے، کے پی حکومت صوبائی معاملات کو درست کرے۔