کنگنا رناوت کی سکھوں کے خلاف بنائی جانے والی متنازع فلم ’ایمرجنسی‘ ریلیز سے چند دن پہلے مشکلات کا شکار ہوگئی، سکھ تنظیم فلم رکوانے کےلیے عدالت پہنچ گئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیروانی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) اور اکال تخت نے فلم پر فوری پابندی کا مطالبہ کردیا اور دعویٰ کیا کہ یہ فلم سکھوں کی کردار کشی کر رہی ہے اور ان کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ایس جی پی ایس کے چیف ہرجندر سنگھ دھامی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی کئی بار فلموں میں سکھ برادری کی غلط نمائندگی کی گئی جس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
انہوں نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے سنسر بورڈ پر جانبداری کا الزام لگایا اور اس میں سکھ ممبران کو شامل کرنے کی اپیل بھی کی۔
دوسری جانب اکال تخت کے رگبیر سنگھ نے بھی فلم پر اعتراض اٹھایا کہ فلم میں سکھوں کو ’جان بوجھ کر علیحدگی پسند‘ دکھایا گیا ہے جو ایک گہری سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کنگنا رناوت کی یہ فلم سکھ برادری کی تضحیک کرتی ہے۔
واضح رہے کہ کنگنا رناوت نے فلم ایمرجنسی کا اعلان 2021 میں کیا تھا اور ساتھ میں اس کی یہ بھی وضاحت دی تھی کہ فلم ایک سیاسی ڈرامہ ہے، یہ اندرا گاندھی کی بائیوپک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ’ایمرجنسی‘ کئی بار ملتوی ہونے کے بعد بلآخر 6 ستمبر کو سنیما گھروں میں نمائش کےلیے پیش کی جانی ہے۔