• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’قانون اندھا ہے‘: بشریٰ انصاری کا کارساز واقعے پر غم و غصّے کا اظہار

اداکارہ بشریٰ انصاری ـــ فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
 اداکارہ بشریٰ انصاری ـــ فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے کارساز واقعے پر غم و غصّے کا اظہار کیا ہے۔

بشریٰ انصاری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی ایک نئی ویڈیو شیئر کی ہے۔

اُنہوں نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’قانون اندھا ہے‘۔

اداکارہ نے ویڈیو میں کہا ہے کہ ابھی چند دنوں پہلے کارساز پر جو واقعہ ہوا اس کے نتیجے میں جو ناانصافی ہوئی وہ ہمارے لیے کوئی نئی بات تو نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ سب کو پتہ ہے کہ نشے اور پاگل پن میں کتنا فرق ہوتا ہے، خاتون کا رویہ دیکھ کر صاف پتہ چل رہا تھا کہ وہ نشے میں تھیں اور اسی لیے اُنہوں نے اپنی گاڑی سے کیڑے مکوڑوں کو روند دیا۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ اب صورتِ حال ایسی ہے کہ خاتون کو پاگل قرار دے کر کہیں باہر بھیج دیا جائے گا جیسا کہ اس ملک میں ہمیشہ سے ہوتا آ رہا ہے اور ہم جیسے لوگ کیا بتائیں کہ ہر بار اسی طرح مظلوم کے ساتھ نا انصافی ہوتے دیکھ کر جب ہم کچھ کر نہیں پاتے تو دل کتنا دکھی ہوتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ وہ بے قصور انسان جو اس واقعے کی زد میں آ گئے انہیں اب شاید کچھ پیسے ویسے دے کر سمجھا دیا جائے گا اور وہ ظاہر ہے اتنے کوئی اثر و رسوخ والے لوگ نہیں ہیں تو مجبوراً مان جائیں گے۔

اداکارہ نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھ نہیں آتا کہ اب اس طرح کی ناانصافی کے لیے کس کو ذمے دار ٹھہرایا جائے؟

اُنہوں نے ویڈیو میں اس واقعے کے حوالے سے لکھی اپنی بہن نیلم کی ایک تحریر’پراڈو والی پاگل‘ بھی پڑھ کر سنائی۔

بشریٰ انصاری نے شہر کے امیروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں کہ یہ نشے کرنا چھوڑیں اور تھوڑا انسانوں پر رحم کرنا سیکھیں کیونکہ  زندگی میں ہر طرح کی آزمائش آ سکتی ہے اور پیسہ ہر طرح کی خوشی نہیں دے سکتا۔

اُنہوں نے کہا کہ مہذب انداز سے پیش آنے اور اپنے آپ کو سنبھال کر رکھنے کے لیے گھر سے اچھی تربیت ملنا بہت ضروری ہے اور میاں بیوی میں اکثر لڑائی جھگڑے ہو جاتے ہیں، ہمارے گھر میں بھی ہوتے تھے مگر ہم نے تو کبھی کوئی نشہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو مارا پیٹا۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ اس دنیا میں بہت سے لوگ ہم سے بھی زیادہ پریشان ہیں اس لیے خیال رکھنا چاہیے اور دوسروں پر رحم کرنا چاہیے، اگر کسی سے اس طرح کی غلطی ہو ہی گئی ہے تو اسے اپنی غلطی پر شرمندہ ہونا چاہیے، اس طرح بہانے نہیں بنانے چاہئیں اور جو بھی نتیجہ نکلے اس کا سامنا کرنا چاہیے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید