بھارتی ریاست مغربی بنگال کی اداکارہ سری لیکھا مترا نے ملیالی فلمساز رنجیت پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا۔
بنگالی اداکارہ سری لیکھا مترا نے فلمساز رنجیت پر الزام لگاتے ہوئے ایک واقعے کا ذکر کیا جو ان کے مطابق "غیر مناسب" تھا۔
اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ رنجیت نے 2009 کی فلم کی پیش پروڈکشن کے دوران ان کے ساتھ نامناسب حرکات کرنے کی کوشش کی تھی۔ فلمساز کا رویہ حد سے تجاوز ہورہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلم ساز نے میرے کنگن، بالوں اور گردن کو چھونے کی کوشش کی، میں ایک عورت ہوں اور ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ سب کیا ہورہا ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ مجھے ورغلانے کی کوشش کر رہے تھے کہ آیا میں انکے ان اشاروں کا جواب دیتی ہوں کہ نہیں، لیکن مجھے یہ سب نامناسب محسوس ہوا۔
لیکھا میترا نے مزید کہا کہ اس طرح کے رویے کو ملیالم فلم انڈسٹری میں معمول سمجھا جاتا ہے، یہاں خواتین کو کام حاصل کرنے کےلیے بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب فلمساز رنجیت نے اپنے خلاف الزامات عائد کے بعد ریاستی چلچترا اکیڈمی کے چیئرمین شپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
رنجیت نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے غلط ثابت کریں گے۔